Read latest updates on <<<<Panama Leaks Case >>>>>
(منیر بلوچ ، دنیا ، dunya. com .pk(
نا اہل جھوٹے خائین سابق وزیر اعظم کا گمراہ کن جھوٹا بیانیہ کی حقیقت:
میاں نواز شریف سمیت مسلم لیگ نون پوری کوشش سے سادہ لوح عوام کے ذہنوں میں یہ تاثر ٹھونسنے کی کوشش کررہی ہے کہ میاں صاحب کے خلاف کوئی ثبوت نہ ملنے پر انہیں اقامہ کی بنیاد پر نااہل کر دیا گیا ہے‘ بھلا یہ بھی کوئی جرم ہے؟ اگر سچ سننے کی تاب رکھتے ہیں توجناب والا امارات کی جس ایف زیڈ ای کمپنی کا آپ اقامہ رکھتے ہیں جس کے آپ چیئر مین ہیں وہی لندن اورورجن آئی لینڈ میں آپ کی بارہ کمپنیوں کی اصلی ماں ہے اور یہی وہ ڈالروں کی مشین ہے جو پاکستان لندن اور پھر دنیا کے چھ دوسرے ممالک سے اکٹھے کئے جانے والے سرمائے کو اس کمپنی کے گودام میں جمع کرتی ہے ۔
میاں نواز شریف نے اجلاس کو بڑے فخر سے بتایا ''اﷲکا شکر ہے کہ مجھے پر پاکستان کاایک پیسہ لوٹنے کا الزام بھی ثابت نہیں ہو سکا مجھے جس الزام کے تحت نااہل کیا گیا وہ یہ ہے کہ دوران جلا وطنی متحدہ عرب امارات میں چند روزہ قیام کے بعد واپس برطانیہ آنے کیلئے قانونی تقاضے پورے کرنے کی خاطربیٹے حسن نواز کی بنائی گئی کمپنی کی چیئرمین شپ قبول کرنا پڑی۔
میاں نواز شریف سمیت مسلم لیگ نون پوری کوشش سے سادہ لوح عوام کے ذہنوں میں یہ تاثر ٹھونسنے کی کوشش کررہی ہے کہ میاں صاحب کے خلاف کوئی ثبوت نہ ملنے پر انہیں اقامہ کی بنیاد پر نااہل کر دیا گیا ہے‘ بھلا یہ بھی کوئی جرم ہے؟ اگر سچ سننے کی تاب رکھتے ہیں توجناب والا امارات کی جس ایف زیڈ ای کمپنی کا آپ اقامہ رکھتے ہیں جس کے آپ چیئر مین ہیں وہی لندن اورورجن آئی لینڈ میں آپ کی بارہ کمپنیوں کی اصلی ماں ہے اور یہی وہ ڈالروں کی مشین ہے جو پاکستان لندن اور پھر دنیا کے چھ دوسرے ممالک سے اکٹھے کئے جانے والے سرمائے کو اس کمپنی کے گودام میں جمع کرتی ہے ۔
میاں نواز شریف نے اجلاس کو بڑے فخر سے بتایا ''اﷲکا شکر ہے کہ مجھے پر پاکستان کاایک پیسہ لوٹنے کا الزام بھی ثابت نہیں ہو سکا مجھے جس الزام کے تحت نااہل کیا گیا وہ یہ ہے کہ دوران جلا وطنی متحدہ عرب امارات میں چند روزہ قیام کے بعد واپس برطانیہ آنے کیلئے قانونی تقاضے پورے کرنے کی خاطربیٹے حسن نواز کی بنائی گئی کمپنی کی چیئرمین شپ قبول کرنا پڑی۔
حضور والا ! پاکستان سے روزانہ ہزاروں لوگ دوبئی جاتے ہیں۔ دوبئی کا ویزہ تو دس پندرہ ہزار روپے زائد دینے پر ٹکٹ لینے کے ساتھ ہی مل جاتا ہے ِ خدا کا خوف کریں اس قدر جھوٹ ! آپ قوم کو یہ کیوں نہیں بتاتے کہ یہی وہ کمپنی ہے اور اقامہ ہے جس کے ذریعے آپ نے ڈالروں کے گودام بھرے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنی بے گناہی اور معصومیت ثابت کرنے کے لیے سپریم کورٹ پر کیچڑ اچھالا ہے
آپ اپنے قانونی ماہرین سے کہیں کہ وہ سپریم کورٹ سے نا اہل کئے گئے اراکین اسمبلی کے فیصلوں کا ریکارڈ دکھائیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ اب تک متعدد اراکین اسمبلی انہیں الزامات پر نا اہل کئے جا چکے ہیں۔
اگر آپ یا آپ کے ترجمانوں کی فوج ظفر موج سر جوڑ کر جائنٹ انٹیرو گیشن ٹیم کی رپورٹ کے تمام حصوں کا مطالعہ کرے تو یہ بات ظاہر ہو جائے گی۔ آپ کی بیرون ملک جو 13 کمپنیاں سامنے آئیں ہیں ان میں سے 9 برطانیہ، تین برٹش ورجن آئی لینڈ اور ایک متحدہ عرب امارات میں واقع ہے اور ۔۔۔۔امارات کی''کیپیٹل ایف زیڈ ای ‘‘ کمپنی ان تمام کمپنیوں کا سٹیٹ بینک ہے؟ ۔
قوم کو جس جھوٹ اور پراپیگنڈے کے ذریعے گمراہ کیا جا رہا ہے ان کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ شریف خاندان کی ان تیرہ کمپنیوں میں سے بارہ کمپنیاںنہ جانے کیوں سخت خسارے میں جا رہی ہیں اور صرف متحدہ امارات والی یہی ایک کمپنیFZE انہیں مسلسل بھر پور منا فع دیئے جا رہی ہے جس کے بارے میں قوم کو بتایا جا رہا ہے کہ یہ تو میرے بیٹے نے صرف امارات میں ایک دو دن قیام کیلئے قائم کی تھی تاکہ شرائط پوری کرکے لندن میں رہا جا سکے ۔۔۔۔
جناب والا !قوم کو سچ بتائیں کہ یہی وہ ایف زیڈ ای کمپنی ہے جس کے ذریعے دوسری کمپنیوں کو پاکستان کے اندر اور باہر اپنے وسیع کاروبار کیلئے سرمایہ فراہم کیا جاتا رہا۔۔۔۔
مسلم لیگ نواز کے ترجمانوں کو اب یہ بھی بتانا پڑے گا کہ برطانیہ میں قائم بارہ کمپنیوں کو خسارہ کیوں ہو رہا ہے؟
ایسا تو نہیں کہ FZE کے نام سے کام کرنے والی کمپنی جو جبل علی امارات میں قائم ہے وہاں ٹیکس کی چھوٹ ہونے کی وجہ سے دنیا بھر کا سرمایہ گھوم پھر کر اسی میں واپس آتا رہا اور اسی کمپنی سے کالے دھن کی سفیدی کیلئے سرمایہ پاکستان پہنچایا جاتا رہا۔
معاشی اور تفتیشی ماہرین کا کہنا ہے کہ جس کمپنی کی بنیاد پر میاں نواز شریف کو اس کا چیئر مین ثابت ہونے پر نا اہل قرار دیا گیا ہے در اصل یہ منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کی جانے والی سرنگ کا پہاڑ ہے۔
معاشی اور تفتیشی ماہرین کا کہنا ہے کہ جس کمپنی کی بنیاد پر میاں نواز شریف کو اس کا چیئر مین ثابت ہونے پر نا اہل قرار دیا گیا ہے در اصل یہ منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کی جانے والی سرنگ کا پہاڑ ہے۔
حضور سچ یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کی'' کیپیٹل ایف زیڈ ای‘‘ کمپنی ہی شریف خاندان کی تمام منی لانڈرنگ کی ماں ہے۔
دنیا کے ہر حصے سے گھومتے ہوئے ڈالروں کے چشمے اسی دریا میں گرتے ہیں۔سپریم کورٹ کے جاری کردہ احکامات کے تحت جب نیب کی جانب سے تیار کئے گئے ریفرنس قوم کے سامنے آئیں گے تو پھر سب جان جائیں گے کہ '' یہ لوگ سپریم کورٹ اور پھر افواج پاکستان پر اندھیرے میں ہی تیر چلاتے رہے ہیں (ماخوز)(منیر بلوچ ، دنیا ، dunya. com .pk(
پاناما لیکس : کالا دھن، ظلم و استحصال کا نظام، پاکستان اور کرپشن کی مکروہ شکل
یوم تشکر میں عوام کی بھرپور شرکت نے عمران خان کیا کامیابی کی توثیق کر دی۔ سپریم کورٹ میں کاروائی شروع ہو گئ-
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ یا تو نواز شریف استعفا دے یا اپنے آزادانہ احتساب کے لیے TOR کے مطابق پیش کرے ورنہ ٢ نومبر ٢٠١٦ کو اسلام آباد کو بند کر دیا جائے گا-جواب میں حکومت نے PTI پر تمام پنجاب امن کریک ڈاون کیا ورکرز اور رہنماووں کو گرفتار کرنے کے ساتھ موٹروے پنجاب سے پختوں خواہ تک اور اسلام آباد کو بند کر دیا- عمران خان کو اس کی رہایش گاہ بنی گالہ میں محصور کر دیا- خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلی اور ان کے جلوس کو راستے میں آنسو گیس شیلنگ سے بد ترین تشدد کر کہ روک دیا-
سپریم کورٹ پچھلے 5 ماہ سے خاموش تھا، PTI کی درخوست ناقابل سماعت کر کہ واپس کی پھر اپیل پر گذشتہ ماہ 20 اکتوبر کو ان درخواستوں پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز، داماد کیپٹن (ر) صفدر، بیٹوں حسن نواز، حسین نواز، ڈی جی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) اور اٹارنی جنرل سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کی تھی۔ عمران خان کے ٢ نومبر ٢٠١٦ کو اسلام آباد کو بند کر دینے کے اعلان کے بعدازاں عدالت عظمیٰ نے درخواستوں کی سماعت کے لیے یکم نومبر کی تاریخ مقرر کی، جبکہ درخواستوں کی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ بھی تشکیل دے دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ پچھلے 5 ماہ سے خاموش تھا، PTI کی درخوست ناقابل سماعت کر کہ واپس کی پھر اپیل پر گذشتہ ماہ 20 اکتوبر کو ان درخواستوں پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز، داماد کیپٹن (ر) صفدر، بیٹوں حسن نواز، حسین نواز، ڈی جی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) اور اٹارنی جنرل سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کی تھی۔ عمران خان کے ٢ نومبر ٢٠١٦ کو اسلام آباد کو بند کر دینے کے اعلان کے بعدازاں عدالت عظمیٰ نے درخواستوں کی سماعت کے لیے یکم نومبر کی تاریخ مقرر کی، جبکہ درخواستوں کی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ بھی تشکیل دے دیا گیا تھا۔
آج ١ نومبر کو پناما کیس کی سماعت ہوئی جس کے نتجے میں:
- عدالت نے تمام فریقین کو پاناما پیپرز کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) پیش کرنے کا حکم دیا۔
- سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ کمیشن کی سربراہی کون کرے گا اور اس میں کون ہوگا اس کا فیصلہ عدالت کرے گی اور دوسرے فریق کی رضامندی کے بعد عدالت کمیشن کے قیام کا فیصلہ کرے گی۔
- عدالت نے قرار دیا کہ مجوزہ کمیشن کو سپریم کورٹ کے مساوی اختیارات حاصل ہوں گے اور کمیشن عدالت عظمٰی ہی کو رپورٹ پیش کرے گا۔
- سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ پاناما لیکس سے پورا ملک متاثر ہوا، عدالت کا کام ملک کو انتشار اور بحران سے بچانا ہے۔
- اس موقع پر جسٹس آصف سیعد کھوسہ نے کہا کہ تنازعات کے حل کا سب سے بڑا ادارہ سپریم کورٹ ہے اور عدالت فیصلہ کرنے میں تاخیر نہیں کرے گی۔
پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت نے جوڈیشل کمیشن کے قیام پر آمادگی ظاہر کردی۔
وزیراعظم نواز شریف کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ وزیراعظم لندن کی جائیدادوں کی تحقیقات کے لیے راضی ہیں اور الزامات درست ثابت ہوئے تو وزیراعظم نتائج تسلیم کریں گے۔
سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم عدالتی کارروائی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور عدالت کے فیصلے پر سر تسلیم خم کرتے ہیں۔
سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سپریم کورٹ نے فریقین کو ٹی او آرز پیش کرنے کا کہا ہے اور اگر ان پر اتفاق نہیں ہوا تو عدالت خود ٹی او آرز سیٹ کردے گی۔
تاہم حامد خان کا کہنا تھا کہ 6 مہینے پہلے ہی اپوزیشن کے ٹی او آرز دیئے جاچکے اب بھی وہی ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے ایک ایسے وقت میں پاناما لیکس پر درخواستوں کی سماعت کی ہے، جب اگلے ہی روز یعنی 2 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف پاناما لیکس اور کرپشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دینے جارہی ہے اور عمران خان کا مطالبہ ہے کہ:[http://www.dawnnews.tv/news/1046131/]
- وزیراعظم نواز شریف یا تو استعفیٰ دیں یا پھر..
- خود کو احتساب کے سامنے پیش کردیں۔
عمران خان نے سپریم کورٹ کے توسط سے مطالبہ مانے جانے کے بعد دھرنے کی بجائے یوم تشکر منانے کا اعلان کر دیا - عمران خان نے جیسے ہی دھرنے کی بجائے یوم تشکر منانے کا اعلان کیا، بنی گالہ کا کشیدہ ماحول ایک دم بدل گیا، جشن شروع ہو گیا۔ کپتان کا دھرنے کی بجائے یوم تشکر منانے کا اعلان سامنے آتے ہی بنی گالہ میں ٹینشن ختم ہو گئی اور نغمے گونجنے لگے۔ کھلاڑی جھومنے لگے۔ دھرنے کیلئے جن کارکنوں نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے، ماسک پہنے اور غلیلیں تانیں اب وہی کارکن بنی گالہ میں خوشیوں کے ترانے گا رہے ہیں اور ان پر والہانہ جھوم رہے ہیں اور ہر طرف جشن کا سماں ہے۔
تجزیہ:
عمران خان نے سیاسی پختگی کامظاہرہ کرتے ہویے سپریم کورٹ کی مداخلت کو قبول کر لیا، آیئں دیکھیں کہ اس نے کیا کھویا کیا پایا؟
1. ثابت کیا کہ صرف عمران خان PTI ہی کرپشن کے خلاف کھل کر کھڑی ہے-
2. تمام سیاسی پارٹیاں جو عمران خان کے سے دور کھڑی تھیں اور زبانی کلامی دو کشتیوں میں سوار تھیں ان کی منافقت، دوغلی سیاست کوسرے عام ظاہر کر دیا کہ وہ کرپشن مافیا کے سہولت کار ہیں-
3. اسٹیبلشمنٹ کو سائیڈ لائن کر دیا ، پچھلے دھرنے میں انہوں نے عمران خان کے دھرنے سے فایدہ اٹھایا تھا، عمران خان کو کچھ نہ ملا-
4. سپریم کورٹ کو اپنا کردار ادا کرنے پر مجبور کر دیا ، اس سے ادارے اور جمہوریت مضبوط ہو گی- سپریم کورٹ کو اپنی ساکھ بحال کرنے کا نادر موقع دیا کہ وہ جسٹس منیر سے افتخار تک کارگردگی سے آگے چلیں-
5.امن اور stability میں اضافہ ہو گا-
6. تماشبین مایوس ہو گئے ، قانون سے بلند کوئی نہیں-
7. پارلیمنٹ کی کمزوری کھل کر سامنے آگیی، اس کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے-
6. تماشبین مایوس ہو گئے ، قانون سے بلند کوئی نہیں-
7. پارلیمنٹ کی کمزوری کھل کر سامنے آگیی، اس کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے-
آفتاب احمد خان http://aftabkhan-net.page.tl
http://www.dawnnews.tv/news/1008589
http://www.dawnnews.tv/news/1046130/
پاکستان میں حکومت اور حزب مخالف نے پاناما لیکس، آف شور کمپنیوں، قرضے معاف کروانے کی تحقیقات کا طریقۂ کار طے کرنے کے لیےکمیٹی تشکیل دینے کا ...
WELL DONE IMRAN KHAN THE NATION IS PROUD OF YOU
Imran Khan has achieved single handed what the joint opposition could not achieve even in 7 months. Imran Khan achieve his objective of getting Nawaz Sharif accountable before the Supreme Court without resorting to physical lock-down of the capital city. The nervousness and anxiety of the govt compelled them to lock-down not only Islamabad but the whole of Punjab virtually created the same effects which was being desired by PTI.
The decision taken by IK to convert his lock-down program on 2 Nov into thanksgiving day is one of his most sensible and mature political decisions taken so far. IK has now thrown the ball into the court of SC who will remain under the focus of the nation till its final verdict on Panama Leaks.
Moreover IK has been successful in keeping all the doors and options open for his future actions. Those who were thinking that 2 Nov will prove to be the Waterloo for PTI must have been disappointed by now.
PPP and Noon league lower tiers of leadership are in a state of uncertainty as what to do now. IK has not only played his Dharna option successfully but also will remain as the lynch-pin in fighting out legal battle in SC.
Those who think that Dharna effort was unnecessary for the legal battle, should know that petition of PTI in SC for Panama leaks was not even touched for one and a half month, till IK materialized his move for the lock-down.
Since SC has taken upon itself to give justice to nation the establishment will now be free to focus on the inquiry of security breach mishap.
I feel in the obtaining circumstances this was the best decision that IK could make.
(Akhtar Malik)
-----------------------------------------
کیا عمران خان کو شکست ہوئی ہے؟ محمد عامر خاکوانی
صاحبو! مسلم لیگ ن کے متوالوں پر تو کوئی حیرت نہیں کہ وہ اپنی خوشی اور غم میاں صاحب بلکہ زیادہ درست یہ کہہ لیں کہ شاہی خانوادے سے وابستہ کر بیٹھے ہیں۔ میاں صاحب کی مسکراہٹ سے ان کے متوالے پرستار کھل اٹھتے ہیں، میاں کے جگمگاتا چہرہ غبار آلود ہوجائے، پیشانی پر پسینہ اور مسکراہٹ غائب ہو تو مسلم لیگی متوالوں کے لیے وہ روز ماتم بن جاتا ہے۔ حیرت تو مجھے تحریک انصاف کے کارکنوں، حمایتیوں پر ہے کہ وہ کس بات پر اداس، فرسٹریشن کا شکار اور خود کو لوزر سمجھ رہے ہیں؟
جہاں تک میں پچھلے دو ہفتوں کے اخباری بیانات، ٹی وی انٹرویوز اور فیس بک سٹیٹس سے سمجھا ہوں، تحریک انصاف کے قائد، رہنما، کارکن اور حامی اپنی احتجاجی تحریک دو تین نکات کی بنیاد پر چلا رہے ہیں۔ بنیادی نکتہ یہی ہے کہ پاناما لیکس کے بعد جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے جو وزیراعظم نوازشریف اور دیگر لوگوں کے خلاف تحقیقات کرے، جن کے نام پاناما لیکس میں آئے ہیں۔ تحریک انصاف کا شروع دن سے یہی مطالبہ رہا کہ فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے جس کے ٹی او آرز ایسے ہوں کہ وزیراعظم کا نام تحقیقات کرنے والوں میں لازمی شامل ہو۔
دوسری طرف مسلم لیگ ن کا یہی جواب اور دلیل تھی کہ چونکہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم کے بچوں کے نام آئے ہیں، وزیراعظم کا نہیں، اس لیے ان کے خلاف تحقیقات کا کوئی جواز نہیں، مسلم لیگ ن کمیشن بنانے پر تو رضامند تھی، مگر اس کے لیے وہ مطلوبہ قانون سازی کرنے کو تیار نہیں تھی اور وہ کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کو دانستہ اس قدر پھیلانے پر اصرار کر رہی تھی کہ تحقیقات کے بعد نتیجہ جلدی نہ نکل سکے اور وزیراعظم کے خلاف کچھ فائنڈنگ نہ ہوسکے، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر مسلم لیگ ن اپنے اتحادیوں اور پیپلزپارٹی جیسی فرینڈلی اپوزیشن پارٹی کے ساتھ مل کر ٹی ا و آرز کا معاملہ ہی اس قدر لمبا کھینچ گئی کہ دو تین ماہ اسی میں ضائع ہوگئے، پلاننگ غالباً یہی لگ رہی تھی کہ اس معاملے کو جتنا لمبا کھینچا جا سکے، کھینچا جائے، حتیٰ کہ پارلیمنٹ کی مدت ہی ختم ہوجائے۔
تحریک انصاف نے پارلیمنٹ میں ٹی او آرز ڈرامے میں ڈھائی تین ماہ ضائع کیے، جب اچھی طرح اندازہ ہوگیا کہ یہ سب ڈرامہ بازی ہے، جس میں پیپلزپارٹی بھی کھل کر شامل ہے اور متحدہ اپوزیشن کی چھتری دراصل میاں صاحب کو سپورٹ فراہم کرنے کے لیے ہے تو پھر عمران خان الگ ہوگئے۔ رائے ونڈ میں عمران خا نے ایک الگ جلسہ کیا۔ مزے کی بات ہے کہ اسی روز عمران خان کی خیبر پختون خوا میں اتحادی جماعت اسلامی نے فیصل آباد میں جلسہ رکھا اور تقریروں کا وقت کم وبیش بھی تحریک انصاف کے جلسے والا رکھا۔ عمران کا شو کامیاب رہا اور پھر اس نے اسلام آباد جانے اور شہر بند کرنے کی دھمکی دی اور پھر اس جانب عملی اقدامات بھی کیے۔
عمران خان اور تحریک انصاف پچھلے کئی روز سے ایک ہی بات کہتی رہی کہ میاں صاحب یا تو استعفا دیں یا پھر تلاشی دیں۔ تلاشی کی اصطلاح تحریک انصاف نے خاص طور سے گھڑی، مطلب اس کا یہی تھا کہ میاں صاحب جوڈیشل کمیشن بننے دیں اور اس کی تحقیقات کا سامنا کریں، سپریم کورٹ میں بھی تحریک انصاف اسی لیے گئی تھی، تاہم رائیونڈ جلسے کے بعد اس نے عوامی احتجاج کی پالیسی پر زیادہ فوکس کر دیا۔
اب یہ دیکھا جائے کہ آج ہوا کیا ہے؟ آج تین کام ہوئے۔
سپریم کورٹ نے ایک بڑے خوفناک ٹکراؤ کو روک دیا، حکومت کو کنٹینر وغیرہ ہٹانے کا کہہ دیا، تحریک انصاف کو ایک جگہ دے دی کہ وہاں اپنا احتجاج یا جو بھی کرنا ہے کرو، تیسرا اور سب سے اہم نکتہ یہ کہ پانامہ کی تحقیقات کے لیے کمیشن کا مطالبہ مان لیا بلکہ اس کیس کی تیز رفتار سماعت کا عندیہ بھی دے دیا۔ کمیشن کے لیے حکومت وکیل کو صرف دو دن کا وقت دیا گیا، تین نومبر کو اگلی سماعت ہے اور توقع ہے کہ تیزرفتاری سے ایک بااختیار کمیشن بن جائے گا۔ اب وہ کمیشن کیا تحقیقات کرتا ہے، اس سے کیا ثابت ہوتا ہے، نہیں ہوتا ہے، یہ ایک الگ ایشو ہے، اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
میرا سوال یہ ہے کہ کیا تحریک انصاف اسی ایشو کو لے کر نہیں کھڑی ہوئی تھی کہ وزیراعظم تلاشی دیں یعنی پانامہ کے لیے کمیشن بنایا جائے۔ عدالت نے ان کا وہ مطالبہ مکمل کر دیا، ان کے لیے پرامن احتجاج کا بھی راستہ نکال دیا، حکومت اور انتظامیہ کو بھی تشدد اور جبر سے روک دیا۔ تو اس کے علاوہ تحریک انصاف اور کیا چاہتی تھی؟ یا عمران خا ن کو یو ٹرن خان کہنے والے کس حوالے سے تنقید کر رہے ہیں؟
یہ درست ہے کہ دباﺅ بڑھانے کے لئے عمران خان نے کئی سخت بیانات دیے، اسلام آباد لاک ڈاﺅن کرنے کی بات بار بار کی، جو کہ قطعی طور پر غلط تھا اور اس فقرے کی وجہ سے عمران خان پر تنقید بھی ہوتی رہی۔ میرے جیسے اس کے نیم ہمدرد بھی لاک ڈاﺅن یعنی شہر بند کرنے، انتظامیہ مفلوج کرنے کے زبانی بیانات کی مذمت اور اس پر تنقید کرتے رہے۔ ہمارا کہنا یہ تھا کہ عمران خان کو صرف جوڈیشل کمیشن کے لیے دباؤ پیدا کرنا چاہیے اور ایسا کچھ نہ کیا جائے، جس سے یہ سسٹم ڈی ریل ہوجائے۔
اگر عمران خان نے عقلمندی اور تدبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدالتی مداخلت پر ہولناک ٹکراؤ کو روک دیا اور کل کے احتجاج کو یوم تشکر میں بدل دیا تو اس پر ناراضی کیسی؟ یہ تو خوشی کی بات ہے کہ ملک ایک بڑے ٹکراؤ سے بچ گیا اورایک پرامن، جائز، قانونی حل نکل آیا۔ اس پر تحریک انصاف کے حامیوں اور کارکنوں کو بھی خوش ہونا، سجدہ شکر بجا لانا چاہیے اور ن لیگی متوالوں کو بھی خوش ہونا چاہیے کہ کوئی بڑا ٹکراؤ، نقصان نہ ہوا اور پرامن حل نکل آیا۔
یہ یاد رہے کہ اگر کسی کے ذہن میں یہ پانامہ کمیشن بنوانے والا معاملہ نہیں تھا اور وہ ہر صورت میں نواز شریف حکومت کے خاتمے کا متمنی تھا تو پھر یہ بھی علم ہونا چاہیے کہ ایسا صرف اس صورت میں ہوسکتا تھا جب کچھ لاشیں گرتیں، خون خرابہ ہوتا اور فوج مداخلت کر کے یا تو کھلا مارشل لا لگا دیتی یا پھر کوئی غیر آئینی کردار ادا کر تے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو باہر نکال باہر پھینکتی۔ اس کے سوا کوئی بھی قانونی، آئینی، جائز آپشن موجود نہیں۔
اس لیے عمران خا ن کو یو ٹرن کہنے والے، احتجاج ختم کرنے کے اعلان پر مایوس ہونے والے، تنقید کرنے والے کھل کر یہ بتائیں کہ وہ دراصل ملک میں خون خرابے، لاشیں گرنے اور مارشل لا کی خواہش رکھتے تھے۔ میاں نواز شریف سے ان کی نفرت اور بیزاری اس قدر پہنچ چکی ہے کہ وہ میاں صاحب کی حکومت ہٹانے کے لیے یہ سب کشت وخون اور پورا سسٹم ڈی ریل ہوجانا بھی قبول کرنے کو تیار تھے۔
ایسا شخص اگر کوئی ہے تو وہ سامنے آ کر بات کرے۔ خاکسار کی تو کبھی یہ رائے نہیں تھی، اسی لیے ہم عمران خان کے ضرورت سے زیادہ جارحانہ رویے پر تنقید کرتے رہے، دھرنے، شہر بند کرنے کی دھمکی کو غلط کہتے رہے اور اسے پرامن احتجاج کے لیے ہی کہتے رہے۔ عدالت کی مداخلت پر عمران خان کی طرف سے احتجاج ختم کر دینا میرے نزدیک تو بہت اچھا، مثبت اقدام ہے۔
جہاں تک اس پورے معاملے میں تحریک انصاف، حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں کا تعلق ہے، انہوں نے کیا کھویا، کیا پایا؟ یہ الگ سوال ہے، اس پر الگ سے بات ہوگی۔ سردست تو پاکستانیوں کو مبارک ہو۔ اللہ نے رحمت کی اور ملک بڑے ٹکراؤ سے بچ گیا۔ اس میں کسی کی فتح وشکست نہیں ڈھونڈنی چاہیے۔ ویسے اگر اس میں شکست ڈھونڈنی ہی ہے تو وہ تمام فریقوں کو ہوئی ہے۔ فتح البتہ ملک کی ہوئی، آئین، عدلیہ اور جمہوریت کی ہوئی۔ اب آگے بڑھناچاہیے۔ کمیشن والے معاملے میں معمولی سی بھی تاخیر نہ کی جائے اور اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے ۔
Related:
~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~
- پاناما لیکس : کالا دھن، ظلم و استحصال کا نظام، پاکستان اور کرپشن کی مکروہ شکل
- https://goo.gl/UiH1Q6
- CAPITALISM’S ACHILLES HEEL: Dirty Money and How to Renew the Free-Market System RAYMOND W. BAKER ; Page 76-85 on Pakistan: Bhuttos & Sharif's [اردو ترجمہ کے ساتھ with Urdu Translation]
- عمران خان ، اسلام آباد لاک ڈاون سے یوم تشکراور سپریم کورٹ تک - پانامہ لیکس اپ ڈیٹ تجزیئے
- Imran Khan -Lock Down toThanksgiving, Supreme Court - Panama Leaks Updates and Analysis
- آپریشن ضرب عضب - اے راہ حق کے شھیدو Pakistan Army
- Pakistan Politics, Corruption, Bad Governance & Development- Facts & Fiction
- Objectives Resolution : Supremacy of Islam in Constitution of Pakistan
- Panama Papers Leaks - Offshore Companies and Corruption allegations Nawaz Sharif Family, Pakistani Stalwarts
- Sharif Family corruption
Humanity, Religion, Culture, Science, Peace
A Project of Peace Forum Network: Overall 3 Million visits/hits