Muhammad Altaf Qamar is a retired Inspector General Police Pakistan, reputed for his dedication, honesty, hard work and professionalism. A devoted Pakistan loving person, regularly writes in the national print media on issues of public concern and awareness. Some of his selected writings have been placed here with links for easy access.
[Short link to this page: http://goo.gl/wq7U6n ]
...................................................
الطاف قمر صاحب پاکستان کے چند مائیہ ناز ایماندار اور پروفیشنل پولیس افسروں میں ایک ہیں۔ انہوں نے اپنے طویلل کیرئیر کے تجربات ہماری راہنمائی کے لئیے لکھنا شروع کیا ہے۔ تلخ حقائق اور امید کی کرنیں شائید ایک اچھے مستقبل کی نوید ہو؟ انہوں نے اپنے کیرئیر کی داستان قسط وار،" یادوں کے دریچے" میں دلچسپ انداز میں بیان کی ہے۔ اس میں ہمارے معاشرے کے چہرے کے دونوں رخ نظر آتے ہیں ۔۔
10.پنجاب پولیس سے ایف آئی اے اور واپسی
9.صوبہ سرحد (خیبرپختونخوا) سے واپسی
10.پنجاب پولیس سے ایف آئی اے اور واپسی
9.صوبہ سرحد (خیبرپختونخوا) سے واپسی
5. کون جیتا کون ہارا ؟ >>>>>>
4. پکڑنا اشتہاری ملزم کا اور صدر پاکستان کے سامنے پیشی-- الطاف قمر >>>>>>
2. اجڑنا ریس کورس لاہور کا- الطاف قمر : ۔ اس لنک پر ملاحظہ کریں: http://pakistan-posts.blogspot.com/2017/01/blog-post.html
1947ء کا سورج طلوع ہوا تو تحریکِ پاکستان اپنے پورے زوروں پر تھی ۔ ہندوستان کا ہرشہر ، قصبہ ، گاؤں، گلی اور محلہ ’پاکستان کا مطلب کیا ؟ لاالہ الااللہ ! ‘ ، ’لے کے رہیں گے پاکستان ‘ ، ’بن کے رہے گا پاکستان‘ ، ’بٹ کے رہے گا ہندوستان‘ اور ’قائداعظمؒ زندہ باد‘ کے نعروں سے گونج رہاتھا ۔ مسلمانانِ ہند کا جوش وخروش دیدنی تھا ۔ کیا چھوٹا کیابڑا، کیامرد کیا عورت، کیا بچہ کیا بوڑھا : ایک ہی دُھن ، ایک ہی جذبہ ، ایک ہی مقصد اور ایک ہی مطالبہ ، پاکستان! یہ جذبہ اور جوش و خروش اُن علاقوں میں بھی اُسی طرح برپا تھا ، بلکہ کچھ زیادہ ہی ، جو کسی صورت پاکستان کا حصہ نہ بن سکتے تھے، جیسا کہ اُن علاقوں میں جو مجوزہ اور مطلوبہ پاکستان کا حصہ بننے جارہے تھے۔ ماسوائے چند کانگرسی اور احراری علماء اور اُن کے پیروکاروں کے ، پورے ہندوستان کے مسلمان رنگ، نسل، زبان ،علاقہ ، سیاسی، سماجی اور معاشی حیثیت کے تعصبات سے بالاتر ہوکر ایک اُمت اور ایک قوم ’ مسلم اُمہ‘ کی حیثیت اختیار کرچکے تھے، جن کا ایک ہی نصب العین اور ایک ہی منزل تھی ، پاکستان! >>>>
.....................................
از محمد الطاف قمر(سابق انسپکٹر جنرل پولیس )
پاکستان کا قومی ترانہ ’ پاک سرزمین شاد باد کشور حسین شاد باد‘ خون کو گرما دینے والی دبنگ دُھن اور دل کی گہرائیوں کو چھُو لینے والی شاعری کاایک خوبصورت مرقع ہے ۔ یہ کب اور کن مراحل سے گذر کر معرض وجود میں آیا ،اس پرکچھ لکھنے سے پہلے ایک افسانوی روایت کی تردید ضروری ہے جس کا آج کل سوشل میڈیا پر چرچا ہے اوردرحقیقت اسی نے مجھے یہ مضمون لکھنے پر آمادہ کیا۔>>>>>
English Articles
The magnitude of the problem The world as a whole is in the cruel clutches of two kinds of terrorism: one is terrorism through arms and explosives, and the other [...…]
How the ANF, despite being a small force, is working to eradicate this menace The menace of drug has engulfed the world at large. Every country is making all possible efforts to.. [......…]
Lahore: Project Director Drug Free City Lahore Muhammad Altaf Qamar has said that law-enforcement agencies are dealing with narcotics peddlers sternly, but the whole society will have to promote anti-addiction culture to accomplish the noble cause of setting up a drug-free city. Giving a briefing on the progress on the Drug Free City Lahore, during a meeting with workers of ... Read More »