Featured Post

FrontPage صفحہ اول

Salaam Pakistan  is one of projects of  "SalaamOne Network" , to provide information and intellectual resource with a view to...

ووٹ کی شرعی حیثیت اور تبدیلی کی خواہش Shariah Status of Vote


آج کی دنیا میں اسمبلیوں، کونسلوں، میونسپل وارڈوں اور دوسری مجالس اورجماعتوں کے انتخابات میں جمہوریت کے نام پر جو کھیل کھیلا جا رہا ہے کہ زور و زر اور غنڈا گردی کے سارے طاغوتی وسائل کا استعمال کرکے یہ چند روزہ موہوم اعزازا حاصل کیا جاتا ہے اور اس کے عالم سوز نتائج ہروقت آنکھوں کے سامنے ہیں اور ملک و ملّت کے ہمدرد و سمجھ دار انسان اپنے مقدور بھر اس کی اصلاح کی فکر میں بھی ہیں،لیکن عام طور پر اس کو ایک ہارجیت کا کھیل اور خالص دنیاوی دھندا سمجھ کر ووٹ لیے اور دیے جاتے ہیں۔ لکھے پڑھے دین دار مسلمانوں کو بھی اس طرف توجہ نہیں ہوتی کہ یہ کھیل صرف ہماری دنیا کے نفع نقصان اور آبادی یا بربادی تک نہیں رہتا بلکہ اس کے پیچھے کچھ طاعت و معصیت اور گناہ و ثواب بھی ہے جس کے اثرات اس دنیا کے بعد بھی یا ہمارے گلے کا ہار عذابِ جہنم بنیں گے، یا پھر درجاتِ جنت اور نجاتِ آخرت کا سبب بنیں گے۔
Shariah Status of a Vote
In Sharia, our vote has three statuses: (1) testimony,  (2) recommendation, (3) advocacy in common rights. In the three positions, just as voting for a virtuous, righteous, capable person is a cause of great reward and its fruits are to be received by him, in the same way, voting for an incompetent or disobedient person is also false testimony and bad advice and illegal advocacy. Its devastating effects will also be recorded in his book of deeds.
It is forbidden to hide testimony, and it is also forbidden to lie, and it is also forbidden to take any compensation for it. Considering voting in elections just a play to win or lose is a big mistake.
Once we vote for a particular candidate, we are in fact testifying that this person is qualified for the job and better than other candidates for the job for which these elections are being held in terms of his ideology, knowledge, practice and integrity. Given this fact, it leads to the following results:
1. Through your vote and testimony, the representative who will reach an Assembly, the responsibility for the good or bad actions he will undertake in this regard will also fall on you and you will also share in its reward or punishment. (see Quran 4:85, 4:135, 2:283)
2. It is important to keep in mind that even if a mistake is made in personal matters, its effect is personal and limited, and the reward and punishment are also limited. Even a small loss sometimes becomes the cause of the destruction of the entire nation, so its reward and punishment are also great.
3. Hiding the true testimony is prohibited by the Qur'an. (see 5:8) If there is an honest representative contesting in your constituency, it is a great sin to fail to vote for him.
4. Voting for a candidate who has an ideology against the Islamic system is a false testimony which is a major sin.
5. Giving votes in exchange for money (horse trading) is the worst form of bribery and rebellion against Islam and the country for the sake of a few bucks. Sacrificing one's religion in order to beautify the world of others, no matter how much wealth is given in exchange, cannot be a wise decision. The Messengerﷺ  of Allah, said, "The biggest loser is a person who loses his Deen for Dunya (worldly gains) of other."
(Translated from Article by; Molana Muhammad Shafi (Allah may bless the late, first Mufti Azam Pakistan)

پاکستان تباہی کے دھانے پر





پاکستان کے حالات ابتر ہو چکے ہیں۔ پچھلے ایک سال سے، تقریباً ہر مہینہ اپنے ساتھ پیشگوئی کا احساس لے کر آیا ہے۔ یہ، بہت سے پاکستانی معمول کے مطابق اپنے آپ کوتسلی کے لیے کہتےنظر آتے ہیں، یقیناً یہ سب سے کم اور بدترین نقطہ ہے۔
 اس تباہی کے راستہ پر کس کس نے ڈالا ؟ کون، کیسے نکال سکتا ہے ؟ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں, پڑھتے جائیں ...
بنیادی اشیا کی معمول سے دگنی سے زیادہ قیمت ادا کرنے کے لیے، وہ متبادل نقل و حمل کے آپشنز، کم خوراک، سستا کھانا، سب سے سستا کھانا خرید کر پیٹرول کے ہر قطرے کو راشن دیتے ہیں - لیکن کچھ بھی کام نہیں ہوتا۔ مسلسل سیاسی عدم استحکام، ایک کے بعد ایک حکومت، فوجی مداخلت کے مسلسل خطرے اور عمومی غیر یقینی صورتحال نے اس صورت حال میں کوئی مدد نہیں کی۔ >>>>

Pakistanis under Electric Shocks : Causes and Solutions


بجلی کے نرخ میں تسلسل سے اضافہ ہوتا ہے ، جس کے نتیجہ میں مہنگائی، انفلیشن بڑھتی ہے، پھر ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہو جاتا - عوام شور کرتے ہیں  مگر اسباب پر غورنہیں کرتے اور نہ ان کو معلوم ہے کہ اس ظلم کا ذمہ دار عوام دشمن کون ہے؟ 
سیاست اپنی جگه مگر نواز شریف اور بےنظیر زرداری نے  پاکستانی عوام اور آیندہ کی نسلوں کو IPPs سے غلط ڈیل کرکہ ہمیشہ کے لے غلام بنا دیا- بجلی کی اصل قیمت بل کا صرف 29% ہے اور 71%  بھتہ ہے-
 بجلی کا یونٹ اگر 50 روپیہ ہو تو اس میں میں صرف 15 روپہ بجلی کی قیمت اور 35 روپیہ IPPs کو capacity charges کا بھتہ ہے۔ حکومت کی طرف سے ادائیگی صلاحیت پر نہ کہ استعمال شدہ بجلی پر، یعنی اگر ایک انٹپنڈنٹ پاور پلانٹ (IPP) کی صلاحیت 100میگا واٹ ہے مگر بجلی کی کمپنیوں نے صرف 20 میگا واٹ (20%) استعمال کی جیسا کہ مارچ میں ہوا ، سردی کی وجہ سے لوڈ کم رہا اور ڈیمزاور دوسری بجلی بجلی کافی تھی  تو پھر بھی  انٹپنڈنٹ پاور پلانٹ (IPP) کو اس کی صلاحیت  پر 100میگا واٹ کی ادائیگی کی جاتی ہے- صرف ایک سہ ماہی کی یہ ادائیگی 99 ارب روپیہ تھی تو سالانہ چار سو ارب بن جاتے ہیں- کیا یہ سیاست دان اپنے ذاتی کاروبار میں بھی ایسے گھاٹے کے معاہدے کرتے ہیں؟  ایسا کیوں؟ کیا رشوت (kickbacks) یا  نااہلی یا دونوں؟ واللہ اعلم -  
اور لوگ پھر ان کو ووٹ دیتے ہیں  کیوں؟ زبردستی،  ذاتی مفادات ، لا علمی، احمق یا قیمہ والے نان ؟
اور مقتدر ادارے اور افراد جوپاک وطن اور عوام کی حفاظت میں جانیں قربان کرتے ہیں، کیاان کو کرپشن اور عوام پی ظلم نظر نہیں آتا؟  وہ ظلم کے لیے قرابانیاں نہیں دیتےان کو اس ظلم اور تباہی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے-
جب بجلی مہنگی، ہر چیز مہنگی، انفلیشن ، پروڈکشن کوسٹ زیادہ (non competitive products), ایکسپورٹ کم، فارن ایکسچَانج کم ، ڈالر مہنگا ، امپورٹس مہنگی، GDP اور سالانہ ترقی کی شرح ، گروتھ ریٹ کم،  بے روزگاری، کم آمدنی، برین ڈرین، کشتیوں میں مہاجرین کی اموات ، غرض ایک پورا چکر ہے جو آپس میں مربوط طور پر لنک ہے- اور پھرIMF، دوست ممالک سے قرض ان پر سود ، امریکہ اور دوسرے ممالک سے بھیک اور غلامانہ خارجہ پالیسی ، قومی مفادات پر سمجھوتہ -
صرف ایک حکومت نے کوشش کی، 2020 میں انکوئیری کروائی اور IPP سے renegotiate کرکے 3 بلین$ تک کی کمی پر رضامند کیا مگرجلد ہی فارغ ہو گیئی، سیاسی وجوہات کے علاوہ ممکن ہے بجلی مافیا کا بھی کوئی کردار بھی ہو؟ پھر جو ڈہل ہوئی تھی وہ کھڈے لگ گئی۔۔۔ معاملہ400 سے 500 بلین سالانہ کا بھتہ ہے۔۔  جو عوام سے مہنگا ٘پٹرول،  بجلی اور ٹیکسز لگا کر پورا کیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ ابدی ہے (for ever) ہے کوئی سٹریٹجی نہیں، اسے ختم کرنے کی کوئی زکر بھی نہیں کرتا۔۔
عوام عقل کرو ۔۔ مہنگائی پر شور تو کرتے ہو ، ووٹ پھر انہی لٹیروں کو دیتے ہیں، سیاسی اختلاف میں ان کی کرپشن کا دفاع بھی کرتے ہو۔۔۔ اگرکس شخص کے نام سے تکلیف ہے تو ہھر جماعت اسلامی یا کسی فرشتہ کو ووٹ دو مگر چوروں کا ساتھ مت دو۔
 جوبرآئی یا اچھائی کا ساتھ دے وہ اسں می حصہ دار ہے (قرآن 4:85)
مقتدر ادارے ان سے مزاکرات کریں تو IPPs صرف اصل خرچہ اور منافع لینے پر مان جائیں گے، آخر 2020 میں حکومت نے مزاکرات کئیے تو مان گئے تھے، کوشش تو کرو، ریاست اور ادارے  مضبوط چیز ہے ان کی بات سے انکار مشکل ہوتا ہے۔ اس ریاستی طاقت کو مثبت طور پر عوامی فلاح کے لئیے استعمال  کریں۔ تو IPPs لوٹ مار 71% (capacity charges) نہیں لیں گے ۔۔ اور عوام کو 12 یا 15 روپیہ کا یونٹ ملے گا ، مہنگائی کم ہوگی، انفلیشن کم ہو گی ، پروڈکشن کاسٹ کم ہوگی تو ایکسپورٹ بڑھے گی، فارن ایکسچینج آئے گا، ڈالر کا ریٹ کم ہوجائے گا۔۔۔ عوام کو ریلیف ملے گا ، ترقی کا سفر شروع ہوگا۔۔۔ یہ کوئی خواب نہیں ، نہ شیخ چلی کی داستان ہے- ایک حقیقت ہے ، جسے پورا کرنا ہے - پاکستان زندہ باد 

پاکستان بچاؤ Let's Save Pakistan

پاکستان کی موجودہ  سیاسی و معاشی تباہی سے بچا ؤ!

موجودہ حالات کو درست کرنا صرف حکمران اشرفیہ کی صوابدید پر نہیں جو قوم ملک پر ظلم کر رہے ہیں - اس میں عوام کا کردار اہم ہے

 الله کا فرمان ہے :

وَ اتَّقُوۡا فِتۡنَۃً لَّا تُصِیۡبَنَّ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡکُمۡ خَآصَّۃً ۚ وَ اعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ شَدِیۡدُ الۡعِقَابِ ﴿سورة الأنفال ۲۵﴾

وَإِذْ قَالَتْ أُمَّةٌ مِّنْهُمْ لِمَ تَعِظُونَ قَوْمًا ۙ اللَّهُ مُهْلِكُهُمْ أَوْ مُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِيدًا ۖ قَالُوا مَعْذِرَةً إِلَىٰ رَبِّكُمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ ‎﴿١٦٤﴾‏ فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُكِّرُوا بِهِ أَنجَيْنَا الَّذِينَ يَنْهَوْنَ عَنِ السُّوءِ وَأَخَذْنَا الَّذِينَ ظَلَمُوا بِعَذَابٍ بَئِيسٍ بِمَا كَانُوا يَفْسُقُونَ ‎﴿الأعراف ١٦٥﴾

اور اس فتنہ سے ڈرو جو خاص طور پر صرف ان لوگوں ہی کو نہیں پہنچے گا جو تم میں سے ظالم ہیں ( بلکہ اس ظلم کا ساتھ دینے والے اور اس پر خاموش رہنے والے بھی انہی میں شریک کر لئے جائیں گے ) ، اور جان لو کہ اللہ عذاب میں سختی فرمانے والا ہے (قرآن 8:25)

اور جب ان میں سے ایک گروہ نے (فریضۂ دعوت انجام دینے والوں سے) کہا کہ تم ایسے لوگوں کو نصیحت کیوں کر رہے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا ہے یا جنہیں نہایت سخت عذاب دینے والا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب کے حضور (اپنی) معذرت پیش کرنے کے لئے اور اس لئے (بھی) کہ شاید وہ پرہیزگار بن جائیں، پھر جب وہ ان (سب) باتوں کو فراموش کر بیٹھے جن کی انہیں نصیحت کی گئی تھی (تو) ہم نے ان لوگوں کو نجات دے دی جو برائی سے منع کرتے تھے (یعنی نہی عنِ المنکر کا فریضہ ادا کرتے تھے) اور ہم نے (بقیہ سب) لوگوں کو جو (عملاً یا سکوتاً) ظلم کرتے تھے نہایت برے عذاب میں پکڑ لیا اس وجہ سے کہ وہ نافرمانی کر رہے تھے،  (قرآن 165 /7:164)

And be afraid of the trial which will not only befall especially those among you who are wrongdoers (rather those who support this wrongdoing and remain silent about it will also be included among them), and know. That Allah is severe in punishment (Quran;8:25)

And when a group of them said (to those who performed the duty of dawa): Why are you admonishing a people whom Allah is about to destroy or whom He is about to punish severely? So they replied: To offer (their) apology to your Lord and (also) so that they might become pious, then when they forgot (all) the things that they had been admonished. (So) We saved the people who forbade evil (i.e. fulfilled the duty of forbidding evil) and We (all the rest) those who wronged (in deed or by remaining  silent) in a very swear punishment, because they were disobedient (Quran;7:164-165)

سیاست اور منافقت



ایمان کے لیے  عقائد اسلام (6) اور ارکان اسلام (5) کا زبانی اقرار اسلام کی طرف بنیادی قدم ہے مگر عمل سے ثابت کرنا ہو گا کہ یہ صرف زبانی نہیں دل سے اقرار ہے اورعبادات کے علاوہ انسانی حقوق بہت اہم ہیں جن کی خلاف درزی پرمسلمان، منافق بن جاتا ہے جو کہ کفر سے بھی نچلا درجہ ہے.

الله کا فرمان ہے کہ منافق جہنم کے سب سے نیچے کے طبقہ میں ہوں گے (4:145).

حضرت عبد اللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی  کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : چار خصلتیں ہیں ، جس شخص میں وہ پائی جائیں گی وہ خالص منافق ہوگا ، اور جس کے اندر ان میں سےکوئی ایک خصلت ہوگی اس میں نفاق کی ایک خصلت پائی جائے گی حتی کہ اسے ترک کردے ، [وہ خصلتیں یہ ہیں ]، 

1 ۔جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے

2۔ جب وہ بات کرے تو جھوٹ بولے

3۔ جب کوئی عہد کرے تو بے وفائی (پورا نہ ) کرےاور

 4۔ جب جھگڑا کرے تو ناحق چلے 

(صحيح البخاري:340 صحيح مسلم:58 )

ہم مسلمان ہونے کے دعوی دار ہیں صوم و صلوات کے پابند , صدقہ خیرات بھی دیتے ہیں مگر جھوٹ ، خیانت اور بدعہدی جیسی منافقانہ  خصلتیں ہم میں پائی جاتی ہیں، اور دوسروں کو منع کرنے (نہی عن المنکر)  کی بجائے منافقین کو سپورٹ بھی کرتے ہیں ۔ یاد رکھو ان گناہ کبیرہ سے پرہیز کئے بغیر کسی کا ایمان مکمل نہیں ہوسکتا ۔ اپنے روزہ نماز کو بھوک پیاس اور لاحاصل مشقت نہ بناو!

اسلام میں، منافقت کو "نفاق" کہا جاتا ہے، جس کا مطلب ظاہری تقویٰ یا ایمان کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حقیقی عقائد یا ارادوں کو چھپانا ہے۔ اسلام میں منافقت کو ایک سنگین گناہ کبیرہ  سمجھا جاتا ہے اور قرآن اورسنت و حدیث  میں اس کی مذمت کی گئی ہے۔

The Debt of Freedom آزادی کا قرض

حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے جب مجوزہ پاکستان سے باہرکے قریبی علاقوں کے مسلمانوں نے اپنے گھر بار اور مال واسباب سب کچھ چھوڑ کر خالی ہاتھ اپنی جانیں بچانے کیلئے پاکستان کی طرف ہجر ت کرنا چاہی تو ہندوؤں اور سکھوں نے انہیں اپنی تلواروں، کرپانوں، برچھیوں اور نیزوں کی نوک پر رکھ لیا۔ شہروں کے شہر ، قصبوں کے قصبے ، گاؤں کے گاؤں اور محلوں کے محلے مسلمانوں کے وجود سے صاف کردیئے گئے ، اس طرح کہ بچے ، جوان ،بوڑھے اور بوڑھیاں تہِ تیغ کردی گئیں اور جوان لڑکیوں اور عورتوں کو وحشیانہ آبروریزی کے بعد یاذبح کردیاگیا ، جلادیاگیا ، ٹکڑے ٹکڑے کردیا گیا یا باندیوں کی طرح گھروں میں ڈال لیاگیا، اور ان کے گھر بارلُوٹ لئے گئے ۔ ا س دوران وحشت اور جنون کے عالم میں انسانیت سے گرے ہوئے ایسے ایسے شرمناک ، لرزہ خیز، بھیانک اور کریہہ مناظر دیکھنے میں آئے کہ جنہیں کوئی ذی حِس انسان نہ سناسکتاہے ، نہ سن سکتاہے اور نہ لکھ سکتاہے۔ شیطنت اور بربریت کے دوران 10لاکھ سے زائد مسلمان مردوں ،عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو شہید کیاگیا ، لاکھوں زخمی اور لاکھوں عمر بھر کیلئے معذور ہوگئے۔ڈیڑھ لاکھ کے قریب جوان مسلمان خواتین اغوا کرلی گئیں یا بزورروک لی گئیں۔جان و مال اور عزت وآبروکے تحفظ سے محروم اَسی لاکھ سے زائد مسلمان ہندوستان کے مختلف علاقوں سے راستے میں اپنے پیاروں کو گنواتے ، کٹواتے ، مرتے اور مارتے خالی ہاتھ پاکستان ہجرت کر آئے ۔

CAPITALISM’S ACHILLES HEEL: Dirty Money and How to Renew the Free-Market System RAYMOND W. BAKER ; Page 76-85 on Pakistan: Bhuttos & Sharif's [اردو ترجمہ کے ساتھ with Urdu Translation]


ہمارے بڑے سیاست دانوں کی اصلیت کو کتاب " سرمایہ دارانہ نظام کا کمزور پہلو”  (“Capitalism’s Achilles Heel” ) بے نقاب کرتی ہے یہ ایک ناقابل تسخیر چیلنجنگ کتاب ہے ، جو کارپوریٹ ایگزیکٹو ، معاشی ماہر ، مفکر ، سیاست دان ، اور انسانی حقوق کے کارکن کے لئے بھی لکھی گئی ہے۔ 

مصنف ریمنڈ ڈبلیو بیکر (پیدائش: 30 اکتوبر ، 1935) ایک امریکی تاجر ، اسکالر ، مصنف ، اور "مالیاتی جرم پراتھارٹی " ہے۔ وہ واشنگٹن ، ڈی سی میں تحقیقاتی اور وکالت کرنے والی تنظیم گلوبل فنانشل انٹیگریٹی  (Global Financial Integrity) کے بانی اور صدر ہیں، جو کہ غیر قانونی مالی بہاؤ کو کم کرنے پر کام کرتے ہیں۔

 ریمنڈ ڈبلیو بیکر نےاس کتاب میں معیشت کے معیار زندگی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی معاشی حالتوں کو ختم کرنے کے لئے سرمایہ دارانہ نظام کے پھیلاؤ کو واضح طور پر بیان کیا ہے۔ "گندا پیسہ اور آزاد بازار کے نظام کی تجدید کا طریقہ"  (Dirty Money and How to Renew the Free-Market System ) اعلی پاکستانی خاندانوں ، سیاسی رہنماؤں اور آرمی جنرلوں کے منی لانڈرنگ اسکینڈلز کی ایک مستند کہانی۔

یہ کتاب مغربی حکومتوں کے لئے چیلینج ثابت ہوسکتی ہے۔ مالیاتی استحکام ، تشکیل دیئے جانے والے اور غریبوں کے درمیان انصاف ، اور جمہوریت کی پیشرفت سب کو باہمی تعاون کے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ دولت ، سرمایہ کی لوٹ مار کو چھڑوانے اور چھپانے کے مواقع کو کم کیا جاسکے۔ Read more »

Ideological Confusion - نظریاتی اور فکری کنفیوژن اور ممکنہ حل



"ہم ایک ایسے اسلامی تصور کا تعاقب کر رہے ہیں جو انسانیت، جمالیات، دانش اور روحانی عقیدت سے خالی ہے … جس کا تعلق طاقت سے ہے نہ کہ روح سے، عوام کو  حصول اقتدار کے لیے متحرک کیا جاتا ہے نا کہ ان کی مشکلات کے خاتمے اور تمناؤں کے حصول کے لیے." (اقبال احمد)

“We are chasing an Islamic order ‘stripped of its humanism, aesthetics, intellectual quests and spiritual devotions…. concerned with power not with the soul, with the mobilization of people for political purposes rather than with sharing and alleviating their sufferings and aspirations.”[Eqbal Ahmad]

Rise and fall of Nations – Law of Quran قرآن کا قانون عروج و زوال اقوام

The Muslim world was in the forefront of human achievement for centuries —
اس دنیا میں وقوع پزیر ہر عمل،  ہر شے قدرت کے مشہور عام قوانین  کے ذریعہ کنٹرول میں ہے۔ کسی قوم کے عروج و زوال کا بھی یہی حال ہے۔ قرآن اس قانون کو اہمیت دیتا ہے …. […..]
The Muslims were foremost military and economic power in the world, the leader in the arts and sciences of civilization. Christian Europe was seen as an outer darkness of barbarism and unbelief from which there was nothing to learn or to fear. And then everything changed. The West won victory after victory, first on the battlefield and then in the marketplace. … Everything that happens in this world is controlled by the well-known Laws of Nature. The same is true of the rise and fall of a nation…. Read the thesis ....

CONTENTS

  1. Quran – On Rise and Fall of Nations
  2. Misconceptions 
  3. What Went Wrong?  [Excepts from book By Bernard Lewis]
  4. Lessons From History:  by Dr Israr Ahmad 
  5. Lessons from History – Durant
  6. The Rise and Fall of the Great Powers: By  Paul Kennedy [Summary]
  7. Rise of Jews, Christian Zionism and Israel [Thesis] 
  8. The Decline Of The Ottoman Empire, 1566–1807  
  9. Islamic Education System & Learning
  10. Muslim Revival Methodology
“Do not yield to those who deny the truth, but launch a Great Jihad (great campaign) against them with the help of the Quran. [to convey its message]. (Quran;25:52)
.
   
~~~~~~~~~~~~~~
Knowledge, Humanity, Religion, Culture, Tolerance, Peace

https://SalaamOne.com

Pakistan Delusions


Pakistan's Delusions: Navigating Reality amid Challenges
Pakistan, a nation of diverse cultures and a rich history, has at times found itself grappling with what can be described as "delusions" – a term that captures the challenges of unrealistic perceptions and aspirations. While these delusions may stem from various sources, they have implications that extend beyond mere misconceptions.

One such delusion has been the belief in quick fixes for complex issues. Pakistan's journey has often been marked by a search for instant solutions to deep-rooted problems, be it economic disparities, social inequality, or political unrest. This inclination has hindered the development of sustainable and comprehensive strategies, perpetuating a cycle of unmet expectations.

Another delusion lies in the tendency to externalize blame. While external factors can undoubtedly influence a nation's trajectory, an overemphasis on blaming external entities for internal challenges can impede self-accountability and hinder genuine progress. It is crucial for Pakistan to acknowledge its internal dynamics and work collaboratively to address them.

Furthermore, there exists a geopolitical delusion, where aspirations for regional dominance sometimes overshadow the need for constructive diplomacy and peaceful coexistence. Striking a balance between national interests and global responsibilities is essential for fostering stability and positive relations.

These delusions, however, do not define the entirety of Pakistan's narrative. The nation's resilience, resourcefulness, and potential for growth shine through the clouds of uncertainty. By acknowledging and addressing these delusions, Pakistan can chart a more realistic and prosperous path forward.

In essence, the key lies in embracing a pragmatic approach, grounded in a clear understanding of the challenges at hand. By addressing delusions, Pakistan can harness its vast potential, fostering a future that aligns with its rich heritage and global aspirations.


Debt of Freedom: https://bit.ly/Partition47

Let's Save Pakistan & Pak Army

While Pakistan has been brought to the brink of political and economic disaster, should we keep watching as silent spectators? 

The job of the army is to defend the country & the people and to sacrifice their lives in the fulfillment of this noble duty, the martyrs are already giving their blood and lives every day.

Soldiering has been a prestigious and respected profession for centuries. Prophet Muhammad () was also a great General to be emulated.

Its NOT the job of the Pak Army is to make themselves dirty with political filth.

Soldiers do not trade their honor and pride for petty gains. Pak Army need to remain prestigious as ever.

There is urgent need of result oriented dialogue among three main pollical power players to find amicable political and economic solution.

We have to raise our voice and do every possible effort within law to force them to do it for Pakistan.

In these circumstances, it is important that patriotic people come forward and establish pressure groups, big or small, with only One Point Agenda; Save Pakistan, talk only about Pakistan without affiliation to any political party.

Urge consultation and dialogue among all.

Insist on finding solutions to problems through dialogue (شوری)

"...who conduct their affairs with consultation ( وَأَمْرُهُمْ شُورَىٰ بَيْنَهُمْ) among themselves" (Quran 48:38)

No one should try to impose his will on others, this mind set is root cause of disaster. Consider all the logical arguments to find solution.

The Pak Pressure Groups should include intellectuals, professors, economists, businessmen, doctors, engineers, youth, students, religious people, workers, farmers, landlords, retired bureaucrats & military officers, citizens of every class. creed or faith. They should protest in every city, town, region, social, print and electronic media to build up pressure on the powerful elite to find ways to get Pakistan out of the current political and economic quagmire.

Silence is not our choice, we have an obligation, duty, its our responsibility ordained by Allah and the Messengerof Allah (Quran 8:25, 7:164-165, details follow)

Being a silent spectator today is crime against Pakistan and grave sin.

https://bit.ly/SavePak

  • Let's #SavePakistan 🇵🇰 Let's #SavePakistan Army 🇵🇰
  • Rise and fall of Nations – Law of Quran 
  • قرآن کا قانون عروج و زوال اقوام
  • https://bit.ly/NationsRiseFal



WHY DO MARTIAL LAWS FAIL? 

Ikram Sehgal, the renowned defence and political analyst in his article ”Why martial laws go horribly wrong quoted his earlier  article of June 29, 1995, ‘Why do martial laws fail?’ He writes:

“Martial laws/ Hybrid Regimes fail because the initiators of all extra-constitutional rule ride into town on tanks with the lofty aim of saving the country, relying on that platonic national purpose to make themselves credible. They soon adjust the aim to more material (and less patriotic) reasons of self-perpetuation. The original aim remains publicly the same, and becomes an exercise in self-delusion. 

This diversion of aim means that one individual or group is simply replaced by another (or others), instead of being a transition mechanism that provides for and facilitates the process of the democratic system being repaired and renovated to reflect the real genius and aspirations of the people. 

Martial laws fail because the armed forces get themselves involved in mundane, routine bureaucratic duties that they are not supposed to be involved in. 

Martial laws fail because those who impose martial laws do not have correct knowledge about the working of the state or the individuals who run it, and soon surround themselves with sycophants who are usually holdovers from previous governments.” When he imposed his form of martial law in 1999, Musharraf had no intention of heeding this advice rendered in print as far back as 1995. One doubts any future military dictator will; power is a great aphrodisiac.

By the time Musharraf exited, the army’s name was in mud within the country, and outside. Where once the uniform was worn with pride, it became a target of public anger and scorn. (striking resemblance to present, look at Army image building campaign in the media to calm down angry public) Rumor had it that somehow the army’s image had to be reinstated in public eyes. 

Why is Corrupt Political Leadership Installed by the Military?

Instructors in army schools of learning are called ‘Directing Staff’ (DS). Students plan out various alternatives; the ‘plan’ the instructors prefer is called the “DS solution”. To bring the army back from the dumps, the DS solution was to have a predictably corrupt political leader in place against whom all the collective public venom would be directed, and this would deflect public anger away from the army. The calculated risk was that he would not change, but if he did, even that would be counted as a plus. Zardari helped considerably by his recent Nero-like presidential jaunt to London and Paris while the country drowned. This confirmed him as easily the most hated person ever in Pakistan’s history. He couldn’t care less; such revulsion has never really bothered him. 

The army’s success in counter-insurgency (COIN) operations, achieved through great sacrifice in blood by all ranks, was a major turnaround for the army’s image. The massive flood relief effort is acting as a force-multiplier bonus to bring the army back to its pedestal in public eyes.

With both positive and negative lessons learnt from the 1999 Pakistan and 2006 Bangladesh military interventions, a refined ‘Pakistan model’ must still remain the route of last resort. 

Uniformed personnel have no business running the government (or for that matter businesses); they must support the honest and capable in governance. Martial laws with platonic intentions end up perpetuating individual rule, as happened in Musharraf’s case, and can go wrong, horribly, horribly wrong.

Readers may draw parallels with  present mess.

  1. Milpolitik, Hybrid Politics (denied by the military but ground realities prove otherwise) but as it exists, is more harmful, because it enables the military establishment to evade responsibility. Enjoying Power without responsibility and acting as kingmaker to shuffle, reshuffle the civilian governments like a musical chair game will take us nowhere. This must end, the military should provide stability to the political system and fully concentrate toward the new security challenges before another catastrophe. 
  2. George Washington (1732–1799) was an American military officer, statesman, and Founding Father who served as the first president of the United States from 1789 to 1797. Appointed by the Continental Congress as commander of the Continental Army, Washington led the Patriot forces to victory in the American Revolutionary War and served as the president of the Constitutional Convention of 1787, which created the Constitution of the United States and the American federal government. Washington has been called the “Father of the Nation” for his manifold leadership in the formative days of the country. He never thought of martial law but constitution was his gift to the nation. 
  3. General Charles de Gaulle (1890–1970) was a French army officer and statesman who led Free France against Nazi Germany in World War II and chaired the Provisional Government of the French Republic from 1944 to 1946 in order to restore democracy in France. In 1958, he came out of retirement when appointed President of the Council of Ministers (Prime Minister) by President René Coty. He rewrote the Constitution of France and founded the Fifth Republic after approval by referendum. He was elected President of France later that year, a position to which he was reelected in 1965 and held until his resignation in 1969. He did not go for martial law.
  4. Martial Law is for the defence forces, not for civil rule, which requires a constitution.
  5.  The Ideology of Pakistan / Two Nation Theory cannot be relegated or replaced, it must always be the basis of any system in Pakistan.  Strict adherence to the “Ahkam-Al-Quran is the only way for survival and progress for Pakistan to root out moral degradation and corruption. 
  6. The Law of Quran on “Rise and fall of Nations” must be kept in view.

“–  If you turn away, He will replace you with another nation; they will not be you”.(Quran 47:38)

CORRUPTION

The corrupt leaders justify corruption by saying that, “corruption is necessary for development and progress, if we stop corruption the economy will come to stand still” This immoral logic is not supported by ground realities. If we look at the world ranking in Corruption Index, the countries with least corruption would not be among the developed and rich top ten countries; Denmark, Finland, New Zealand, Norway, Singapore, Sweden,  Switzerland, Netherlands. Luxembourg and Germany. Pakistan is at 140th along with Mayanmar, Mauritania while South Sunad is 180 being the most corrupt country. According to the logic of Pakistani corrupt leaders South Sudan should be amnog most developed countries.

Pakistan is an Islamic State, where the law of Quran and Sunnah stands supreme, and according to Quran corruption, bribery is prohibited. Had there been some benefit Allah would have allowed it, which is not the case. 

“Do not misappropriate one another’s property unjustly, nor bribe the judges, in order to misappropriate a part of other people’s property, sinfully and knowingly. (Quran 2:188).

How can they make Haram (prohibited) as Halaal (permissible)? This is only the prerogative of God, any one doing it is indulging in Shirk (polytheism) or Kufr. ,

“Say, “Did you note how GOD sends down to you all kinds of provisions, then you render some of them unlawful, and some lawful?” Say, “Did GOD give you permission to do this? Or, do you fabricate lies and attribute them to GOD?”(10:59)

Qaid e Azam Muhammad Ali Jinnah said: 

Corruption is a curse in India and amongst Muslims, especially the so called educated and intelligencia. Unfortunately, it is this class that is selfish and morally and intellectually corrupt. No doubt this disease is common, but amongst this particular class of Muslims it is rampant. [M.A.Jinnah, to Ispahani, 6 May 1945]

Corruption is not a problem for ruling circles (political and military). The corrupt people have been  installed to power, says deposed PM, it would have been better to drop an atomic bomb on Pakistan. Accountability would have been stronger if eight or ten people had been convicted but the NAB and the judiciary are under their control. 

Ex Chairman NAB (National Accountability Bureau) Justice (Retd) Javed Iqbal said that corruption is the main reason why we are in trouble. If steps are not taken to eradicate corruption, Kashkool (begging bowl) will remain in hand. There is no doubt that corruption and looting are rampant in the country. Corrupt elements and thieves would have ended corruption by now if they had obeyed the sermons and admonitions but they only understand the language of punishment. That is why the NAB has been set up under the constitution and law of the country, whose main function is to crack down on corrupt elements and bring them to justice and recover the looted money wealth property. It is the responsibility of the Chairman NAB to recover the money looted from the corrupt elements. All the loyalties of NAB are with the state of Pakistan. The state is weakening due to corruption. The money should be returned but also steps should be taken to eradicate corruption. It is the responsibility of NAB to immediately approach the court on the cases of persons who have looted billions of rupees and caused damage to the national exchequer. 

Military  should not appear to be supporting corrupt politicians, it undermine their position. Patriotic Pakistanis do not want their respected Armed Forces to stand on the wrong side of history Army tops should just stand for the Right (Haqq), people have high expectations and hopes, don’t disappoint them!

“Our mission is only to convey the message clearly”(Quran:36:17)

GETTING OUT OF QUAGMIRE

Rationalization of powers of Legislative, Executive, Judiciary, Military and Media, through reforms is the need of the hour to create a balance. Because in Pakistani environments any pillar with more powers tends to misuse it and undermine the role of other pillars of state. Checks and balances in each are required. Self accountability is not effective, it is mostly used to white wash and coverup blaming others. 

The office of President can be made potent to paly such a role. Presently he should immediately constitute and call a meeting of Guardian Council of Elders (Think Tank, not constitutional amendment required), comprising highly respected  non controversial statesmen, intellectuals , retired, senior politicians,  civil & military officers, Judges, lawyers, journalists,  economists, writers, professors, social scientists, religious scholars  and experts from other fields and segments of society. (around 50 people). It should be such a balanced forum, that no one should be able to point fingers. This Group should  discuss, debate the current situation, find possible solutions,  the unanimous recommendations (with additional points if any one be annexed) be forwarded to the PM, and opposition leader (real).   Chief Justice, COAS and other top people, and be published in the media. [Later efforts can be made to make it a permanent constitutional forum with authority and responsibility for mega crisis management, less than Iranian Guardian Council of clerics]

This will exert pressure on all important institutions and people to wake up and resolve the national crisis in the best national interest alone. 

https://SalaamOne.com/Milpolitik