Featured Post

FrontPage صفحہ اول

Salaam Pakistan  is one of projects of  "SalaamOne Network" , to provide information and intellectual resource with a view to...

الزامات کی مار کھانے والا اکیلا شخص . The man of integrity

.


 
” مقابلہ حسن کی انتظامیہ نے یہ سوچ کر کہ شاید اس نے کم معاوضہ کی وجہ سے عالمی حسینہ کے انتخابات کیلئے اس سال منتخب کی گئی جیوری میں بطور جج شرکت سے انکار کیا ہے ان سے دوبارہ رابطہ کرتے ہوئے پیشکش کی کہ انتظامیہ نے ججز پینل میں شمولیت کیلئے ان کے معاوضہ کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اب ساڑھے آٹھ لاکھ سے بڑھا کر دس لاکھ روپے کر دیا ہے لیکن اس نے عالمی مقابلہ حسن کی انتظامیہ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ پیسہ کا نہیں ہے اور نہ ہی وہ کم معاوضے کی وجہ سے شرکت سے انکار کر رہا ہے بلکہ وہ اس طرح کے مقابلہ حسن کو اسلامی تعلیمات کے منا فی سمجھتا ہے“ آج سے18 سال قبل1994 میں دس لاکھ روپے کی خطیر رقم وہ شخص ٹھکرا رہا تھا جسے اپنے کینسر ہسپتال کی تعمیر کیلئے ایک ایک روپے کی ضرورت تھی لیکن دین اور دولت کی ٹکر میں دین اس پرغالب آ یا اور اس وقت کی خطیر رقم دس لاکھ روپے کی اس پیشکش کو ٹھکرا دیا اور یہ پیشکش ٹھکرانے والا کوئی اور نہیں بلکہ ماضی کا کپتان اور آج کا سیا ستدان عمران خان ہے جسے جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے عالمی مقابلہ حسن کے ججز پینل میں شامل ہونے کیلئے پہلے ساڑھے آٹھ لاکھ اور ان کے انکار کے بعد دس لاکھ روپے کی پیشکش کی گئی لیکن عمران خان نے مقابلہ حسن کو غیر اسلامی کہتے ہوئے یہ پیشکش قبول کرنے سے صاف انکار کر تے ہوئے دس لاکھ روپے کی رقم واپس کر دی یہ اس وقت کی بات ہے جب وہ سیا ست سے کوسوں دور تھا اور کتنے افسوس کی بات ہے کہ مقابلہ حسن کو غیر اسلامی کہنے والے اسی عمران خان پر آج مولانا فضل الرحمان، مولانا غفور حیدری اور ان کی مستقبل کی اتحادی جماعت مسلم لیگ نواز کے قائدین اور ان کے نائبین کی جانب سے الزامات لگائے جارہے ہیں کہ وہ یہودی مشن کی تکمیل کر رہا ہے۔ مقام افسوس یہ ہے کہ عالمی مقابلہ حسن کے منتظمین کے پیش کئے گئے یہ دس لاکھ روپے ٹھکرانے پر اس وقت عمران خان کو سب سے زیا دہ خراج تحسین پیش کرنے والا آج شائد ” نظریہ ضرورت “ کے تحت اسے اپنے نشانے پر لیئے ہوئے ہے۔
عمران خان نے جب سے خار زار سیا ست میں قدم رکھا ہے اس پر پہلی یلغار یہی کی گئی کہ وہ یہودیوں کا ایجنٹ ہے اور نہ جانے کون کون سے وہ الزامات تھے جو اس پر نہیں لگائے گئے لیکن کون نہیں جانتا کہ مشہور زمانہ عالمی مقابلہ حسن کے پیچھے کون سا ذہن کام کر تا ہے دنیا بھر کی کاسمیٹک کی مشہور ترین کمپنیاں کن کی ملکیت میں ہیں او ریہ کیسا” یہودی ایجنٹ“ تھا جس نے ان کا دس لاکھ روپیہ یہ کہتے ہوئے اس وقت ٹھکرا دیا جب وہ سیا ست سے ابھی کوسوں دور بھاگ رہا تھا اس وقت اگر وہ عالمی مقابلہ حسن کا جج بن کر دس لاکھ روپے وصول کر لیتا تو اس کاکیا بگڑ جانا تھا اور کس قدر شرمناک بات ہے کہ ایسا شخص جو اپنے الله کو خوش کر نے کیلئے اس کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے آج سے اٹھارہ سال قبل کے دس لاکھ روپوں کو اپنے جوتے کی نوک پر مارتے ہوئے کلمہ حق بلند کرتے ہوئے عالمی مقابلہ حسن کا جج بننے سے انکار کر دے اور یہ انکار کر نے والے پر آج نواز شریف سے ایک کنال کے پلاٹ کے قصوں کو نمک مرچ لگا کر سنا یا جا رہا ہے۔ آج سے اٹھارہ سال قبل جب عمران خان نے عالمی مقابلہ حسن کے منتظمین کے دس لاکھ روپے الله کی خوشنودی کے لیئے ٹھکرائے تھے تو اس وقت اگر وہ چاہتا تو ان دس لاکھ روپوں سے لاہور کے اسی فیصل ٹاؤن میں ایک ایک کنال کے پانچ پلاٹ لے سکتا تھا۔ سیا ست دان ابھی تک کفر کے فتووں کی سیا ست کے دائرے سے نہیں نکلے۔ ان لوگوں نے مذہب کے نام پر خدا اور اس کی پاکستانی عوام سے اس قدر جھوٹ بولے ہیں کہ اب کوئی بھی ان کی بات پر یقین کرنے کے لئے تیار نہیں ہوگا یہاں تو ایسے لوگ بھی ہیں کہ جب جنرل مشرف نے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم سے خواتین کی میراتھن ریس کا اہتمام کرایا تو آسمان سر پر اٹھاتے ہوئے اسے غیر اسلامی کہا گیا جنرل مشرف پر اسلام دشمنی کی لعن طعن کی گئی لیکن جب پنجاب میں ان لوگوں کی اپنی حکومت بنی تو انہوں نے چند دن پہلے خواتین کی میرا تھن ریس کا بھرپور اہتمام کیا اب ان سے کوئی پوچھے جناب والا یہ غیر اسلامی میراتھن ریس اچانک اسلامی کیسے ہو گئی؟۔ چند دن پہلے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کے ساتھ پنجاب میں جو اسپورٹس میلہ منعقد کیا گیا اس میں کالجوں کی سینکڑوں لڑکیوں کو رنگ برنگے لباس پہنا کر اسٹیڈیم میں ہزاروں لوگوں کے سامنے نچوایا گیا جسے ٹی وی چینلز کے سامنے بیٹھے ہوئے کروڑوں لوگوں نے بھی دیکھا اور یہ منا ظر دیکھ کر تو مولانا فضل الرحمان اور حافظ حسین احمد کی زبان سے ایک لفظ بھی نہیں نکلا انہوں نے اپنے لب شائد اس لئے سی لیئے ہیں کہ یہ سب کچھ ان کے آئیندہ کے انتخابی اتحادیوں کی طرف سے کرا یا جا رہا تھا۔ کیا اب یہی سمجھ لیا جائے کہ ان کا کام صرف اور صرف عمران خان کو ہی نشانہ بناکر الزمات لگانا رہ گیا ہے کہ جب عمران خان نے اپنے لاہور اور کراچی کے جلسوں کا آغاز شہزاد رائے اور سلمان کے نغموں اور ملی نغموں سے کرایا تو شور مچا دیا گیا کہ یہ غیر اسلامی حرکات کی جا رہی ہیں شائدیہی وہ دوھرا معیار ہے جو نئی نسل کے دلوں میں ملک کے علماء کرام کا احترام دن بدن کم کرتا جا رہا ہے۔
کیا عمران خان کی تحریک انصاف کرپشن کے فرعونوں کا مقابلہ کر سکے گی؟ کیا عمران خان کمیشن مافیا، قبضہ گروپوں کے فرعونوں کو شکست دے سکے گا ؟ اس کا جواب ایک ہی کہ کیا یہ قوم جو ذلت کی دلدل میں دھنسی ہوئی ہے واقعی ہی اس سے نکلنا چاہتی ہے ؟ اس بات میں اب کوئی شک نہیں رہا کہ عمران خان کے رستے میں الزامات اور جھوٹ کے پہاڑ کھڑے کیئے جا ئیں گے اور اس پر ایک طرف سے نہیں بلکہ چاروں طرف سے حملے کیئے جائیں گے ایک طرف پیپلز پارٹی تو دوسری طرف نواز لیگ ، ق لیگ، ہم خیال لیگ، اعجا زالحق لیگ، عبد الولی خان کی نیشنل عوامی پارٹی، مولانا فضل الرحمان کی جمیعت العلمائے اسلام ، ساجد میر کی جمیعت اہل حدیث اور دوسری مذہبی اور سیا سی جماعتیں تو دوسری طرف عمران خان کی اکیلی تحریک انصاف․․․ جس دن پاکستانی عوام یہ سوچناشروع ہو گئی کہ کیا وجہ ہے کہ صرف ایک شخص کے خلاف ملک کی تمام سیا سی اور مذہبی جماعتیں ایک جھنڈے تلے جمع ہو رہی ہیں۔ اس دن جھوٹ کے پیام بر اپنے جھوٹوں سمیت سچائی کی سونامی میں غرق ہق جائیں گے․․․․․ اب یہ بات تو کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ”اپنے آدمیوں“ کے ذریعے بحکم خصوصی متواتر کہانیاں پھیلائی جا رہی ہیں کہ فلاں واپس جا رہا ہے وہ بھی واپسی کیلئے بھاگ رہا ہے اور یہ بھی جا نے والاہے۔ حالانکہ امر واقع یہ ہے کہ زرداری صاحب جو آغاز میں عمران خان کے خطرے کو صرف پنجاب حکومت کے خلاف ہی سمجھتے رہے لیکن تین چار ماہ بعد جب ان کے اداروں نے انہیں یہ رپورٹس بھیجنی شروع کیں کہ حضور سب سے زیا دہ خطرہ تو دن بدن آپ کی طرف بڑھ رہا ہے تو ان کے ہاتھ پاؤں پھولنا شروع ہو گئے اور مصیبت کے دنوں کے” دونوں ساتھیوں کے ساتھی“ پھر سے اکٹھے ہو گئے اگر کسی شک ہے تو روز کے مختلف ملکی اخبارات دیکھ لیں آپ کو ان کے 10 کے قریب جادوگروں کی گھڑی ہوئی اس طرح کی کہانیاں پڑھنے اور سننے کو ملیں گی ہاشمی جا رہا ہے، قریشی بھاگ رہا ہے قصوری لڑ کھڑا رہا ہے ،سواتی گھبرا رہا ہے اور میاں اظہر شرما رہا ہے، عمران خان اوراس کی تحریک انصاف ان سیا سی اور مذہبی جماعتوں کے جہاندیدہ لیڈران اور ان کے جادو گروں کا مقابلہ کر سکے گایا نہیں لیکن پنجاب کے عوام کی ایک خوبی مت بھولیں کہ جب وہ بہت سے لوگوں کو ایک آدمی کو گھیر کر مارتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ان کی ہمدردیاں مار کھانے والے اکیلے شخص کے ساتھ خود بخود ہو جاتی ہیں…!
ادارتی صفحہ
Shareالزامات کی مار کھانے والا اکیلا شخص . . . ایک اور ایک…منیراحمد بلوچ

Please visit: http://aftabkhan.blog.com