لاہور:ڈاکٹر طاہر القادری نے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پیش کردیا ہے جس میں پہلا مطالبہ الیکشن کمیشن کو تحلیل کرکے اس کی دوبارہ سے تشکیل نو کرنا ہے ,دوسرے مطالبے میں نگران حکومت کو مک مکا کی بجائے سیاسی مشاورت سے بنانے پر زور دیا گیا ہے .تیسرا مطالبہ الیکشن آرٹیکل 62,63,68اور218 کے مطابق نہ ہوئے تو قبول نہیں کیے جائیں گے.انتخابی امیدواروں کی مکمل چھان بین ہونی چاہئے .ادارے الیکشن کمیشن کو ہر طرح کی معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے .چیف الیکشن کمشنر کے ہاتھ میں کچھ نہیں .انھوں نے کہا ہے کہ لانگ مارچ سے پہلے یہ میری آخری پریس کانفرنس ہے،پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا عوامی مارچ کل صبح 9 بجے شروع ہوگا۔لانگ مارچ کا آغاز داتا دربار اور اختتام بری امام پر ہوگا.پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ مائوزے تنگ کے بعد یہ تاریخ کا سب سے بڑا لانگ مارچ ہوگا۔بعض صوبوں سے مارچ گزشتہ روز روانہ ہو چکا ہے ۔انھوں نے کہا کہ رحمن ملک نے براہ راست مجھے دھمکی دی ،چیف جسٹس رحمن ملک کے خلاف ازخود نوٹس لیں ۔انھوں نے کہا کہ بند کمرے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوگا. مذاکرات پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ہوں گے .مژاکرات کے زریعے لانگ مارچ کو نہیں روکا جا سکتا .تحریک انصاف کی قیادت اور کارکن تبدیلی چاہتے ہیں.انھوں نے کہ ایک نہیں سو افراد میرے پاس مژاکرات کے لیے آئیں,یہ دروازہ میں بند نہیں کرتا.انھوں نے کہا کہ لانگ مارچ زندگی اور موت کا فیصلہ ہے .انھوں نے کہا کہ نگران حکومت مک مکائو سے نہیں بنے گی .میرا پہلا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کو تحلیل کر کے اس کی تشکیل نو کی جائے .انھوں نے کہا کہ کوئی بات دستور یا سپریم کورٹ کے خلاف نہیں کی .انھوں نے کہا کہ دستور اور قانون کو بڑے ہاتھیوں نے کچل ڈالا ہے .سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات کا روڈ میپ دے دیا ہے .
-------------------------------------------------------------
http://dunya.com.pk/news/authors/detail_image/1541_12089119.jpg
http://dunya.com.pk/news/authors/detail_image/1516_19688905.jpg