Pages
- Home
- FrontPage
- FB
- Delusions
- Save Pakistan
- نظریہ پاکستان
- Electoral Reforms
- ووٹ کی شرعی حیثیت
- Kashmir
- Importance of Pakistan
- Love Pakistan
- Ideology of Pakistan نظریہ پاکستان
- Our Dilemma & Options
- Pak-Pedia
- One God
- Why Religion?
- Why Islam?
- Peace Forum
- Anti Islam FAQs
- Democracy, Shari'a & Khlafah
- Free eBooks
- Faith Forum
- خلافت
- Corruption
- Role of Ulema in Quran
- Reconstruction of Religious Thought
- Tolerance
- Altaf Qamar
- صرف مسلمان Muslim Only
- Free Books
- Islam & Pakistan
- Special Picks
- سلام انڈکس
Featured Post
FrontPage صفحہ اول
Salaam Pakistan is one of projects of "SalaamOne Network" , to provide information and intellectual resource with a view to...
Pakistan and Muslim world
پاکستان اسلامی مملکت ؟
- اللہ کی حاکمیت (3:189) اور الله کا قانون (5:44,45,46,47)
- مشاورت (42:38)
- حکمرانوں کے فرائض (3:110) (22:41)
- نظام مملکت سے دیانت داری (8:27)
- امانتیں امانت داروں کو اور انصاف (4:58)
- حاکم وقت کی اطاعت کا حکم (4:59)
- اطاعت حاکم کی حد (76:24)
- آمریت کی نفی (3:79)
- دوسرے نظاموں کی نفی (25:43, 45:24)
- بری قیادت کی پیروی کا انجام11:98
Understanding The Quranic Concept of Riba, Fiat Currency and Islamic Banking. Scam of the Century Unveiled
Presenting incomplete Qur’anic injunctions is woefully misleading, deliberately omitting information is tantamount to lying، a great sin. There is a famous saying that; a half truth is often a full lie. Allah says:
O People of the Book! why do you confuse the truth with falsehood and conceal the truth while you know [it]? (3:71)
“So do you believe in part of the Scripture and disbelieve in part? Then what is the recompense for those who do that among you except disgrace in worldly life; and on the Day of Resurrection they will be sent back to the severest of punishment. And Allah is not unaware of what you do. (Qur’an 2:85).
Let’s take an example:
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ( O people who have believed), لَاتَقۡرَبُوا الصَّلٰوۃَ (do not approach the prayer) وَاَنۡتُمۡ سُکٰرٰی (while you are drunk) [Quran:4:43 ]
In this verse if the last part (وَاَنۡتُمۡ سُکٰرٰی) “while you are drunk” is not presented, it will read:
” O people who have believed (یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا) do not approach the prayer (, لَاتَقۡرَبُوا الصَّلٰوۃَ).”
The whole meanings have changed, Salah (prayer), the fundamental pillar of Islam has been negated through hiding, twisting part of verse. If the whole truth is not told, then people can be as if you were lying to them out rightly. Therefore “Scam of the Century is Unveiled” here. Following two frequently quoted Quranic verses tell the whole truth about prohibition of Riba (usury) and its implication for the obedient servant, both aspects are equally important and both have to be implemented in later and spirit, which is the Theme of this Research:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿٢٧٨﴾ فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ ﴿٢٧٩﴾
“O you who believe! Be careful of (your duty to) Allah and relinquish what remains (due) from Riba (usury), if you are believers. (278,) But if you do (it) not, then be apprised of war from Allah and His Apostle; and if you desist, repent, then you shall have your capital; neither shall you make (the debtor) suffer loss ( by asking for more) nor shall you be made to suffer loss (through decrease in value of your capital)”(Quran 2;279)
Following options are available to the reader:-
الخلافة Al Khilafah
دین ، سیاست ، شدت پسندی کا رجحان اور قرآن و سنت ؟
توہین قرآن و توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم
فرانس اور اسلام فوبیا کے شکار مغربی ممالک میں وقفہ وقفہ سے توہین قرآن، توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم، کی جاتی ہے جو دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب ہے۔ ہم پاکستانی مسلمان اس معاملہ میں بہت جذباتی ہیں ، ہونا بھی چاہئیے کہ ہم قرآن اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شدید محبت، احترام کرتے ہیں۔ حکومت کو عوامی جزبات کے مطابق مزید اعلی ترین سفارتی اقدامات اور کوششیں کرنا چاہیں تاکہ وہ لوگ ان مزموم حرکات سے باز آئیں۔ عوام میں بھی شعور پیدا کریں کہ جزبات کی رو میں بہہ کر قرآن و سنت کے برخلاف اقدامات سے پرہیز کریں۔ سیاسی مزہبی رانماووں اورعوام میں بھی شعور پیدا کریں کہ جزبات کی رو میں بہہ کر قرآن و سنت کے برخلاف فتنہ و فسادی اقدامات سے پرہیز کریں۔
http://pakistan-posts.blogspot.com/2021/04/militant-politics.html |
وارننگ : جو حضرات قرآن کو صرف تلاوت تک محدود کرتے ہیں اور ھدایت ، عمل کے لیے کس دینی رہنما ، مولانا ، یا شخصیت کے احکمات کو ترجیح دیتے ہیں ( یہود و نصاری یہی کرتے ہیں) ، وہ اس تحریر سے کوئی فائدہ حاصل نہیں کر سکتے :
اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّهِ --- ﴿٣١﴾
"انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر اپنے عالموں اور راہبوں (علماء و مشائخ) کو پروردگار بنا لیا ہے(صرف ان کی بات مانتے ہیں)،--" (قرآن 9:31)
قرآن کی آیات کا انکار کفر ہے:
هٰذَا هُدًى ۚ وَالَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِاٰيٰتِ رَبِّهِمۡ لَهُمۡ عَذَابٌ مِّنۡ رِّجۡزٍ اَلِيۡمٌ ۞
یہ قرآن سراسر ہدایت ہے، اور اُن لوگوں کے لیے بلا کا درد ناک عذاب ہے جنہوں نے اپنے رب کی آیات کو ماننے سے انکار (کفر) کیا (القرآن - سورۃ نمبر 45 الجاثية، آیت نمبر 11)
اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنۡدَ اللّٰهِ الصُّمُّ الۡبُكۡمُ الَّذِيۡنَ لَا يَعۡقِلُوۡنَ ۞
یقیناً اللہ کے نزدیک بد ترین قسم کے جانور وہ بہرے گُونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام نہیں لیتے (قرآن 8:22)
الله کا فرمان ہے :
اِنَّ الَّذِيۡنَ فَتَـنُوا الۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ ثُمَّ لَمۡ يَتُوۡبُوۡا فَلَهُمۡ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمۡ عَذَابُ الۡحَرِيۡقِؕ ۞
جن لوگوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو تکلیفیں دیں اور توبہ نہ کی ان کو دوزخ کا (اور) عذاب بھی ہوگا اور جلنے کا عذاب بھی ہوگا (القرآن - سورۃ نمبر 85 البروج، آیت نمبر 10 )
رسول ﷺ کو تمہاری تکلیف گراں معلوم ہوتی ہے اور تمہاری بھلائی کے خواہش مند ہیں" (القرآن 9:128)
اِنَّ اللّٰهَ وَمَلٰٓئِكَتَهٗ يُصَلُّوۡنَ عَلَى النَّبِىِّ ؕ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَيۡهِ وَسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا ۞ اِنَّ الَّذِيۡنَ يُؤۡذُوۡنَ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ لَعَنَهُمُ اللّٰهُ فِى الدُّنۡيَا وَالۡاٰخِرَةِ وَاَعَدَّ لَهُمۡ عَذَابًا مُّهِيۡنًا ۞ وَالَّذِيۡنَ يُؤۡذُوۡنَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَالۡمُؤۡمِنٰتِ بِغَيۡرِ مَا اكۡتَسَبُوۡا فَقَدِ احۡتَمَلُوۡا بُهۡتَانًا وَّاِثۡمًا مُّبِيۡنًا (القرآن57،58، 33:56)
بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو ! تم بھی ان پر درود بھیجو، اور خوب سلام بھیجا کرو۔ ۞ (القرآن 33:56)
جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو تکلیف پہنچاتے ہیں اللہ نے دنیا اور آخرت میں ان پر لعنت کی ہے اور ان کے لیے ایسا عذاب تیار کر رکھا ہے جو ذلیل کر کے رکھ دے گا۔ (القرآن 33:57)
اور جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ان کے کسی جرم کے بغیر تکلیف پہنچاتے ہیں، انہوں نے بہتان طرازی اور کھلے گناہ کا بوجھ اپنے اوپر لاد لیا ہے (القرآن 33:58)
رسول ﷺ سے محبت کا تقاضہ ہے کہ ہم ان کی تعلیمات ، احکام کو تسلیم کریں۔ لوگوں کو فرانس میں توہین رسالت کے نام پر آحتجاج سے راستے بند کرکہ، تشدد ، توڑ پھوڑ، گھیراو جلاو، قتل و غارت گری، فتنہ و فساد سے عوام اور رسول اللہ ﷺ کی تکلیف نہ پہنچائیں اورقرآن کے واضح احکام پر عمل کرکہ اللہ اور رسول اللہ ﷺ سے اپنی سچی محبت کو ثابت کریں جو دوسری سیاسی جماعتوں اور دنیا کے لئیے مثال بنیں .. اگر ایسا نہیں کرتے تو شیطانی نفس کے غلام ، نبی ﷺ کے دشمن قرار پاتے ہیں:
وَكَذٰلِكَ جَعَلۡنَا لِكُلِّ نَبِىٍّ عَدُوًّا شَيٰطِيۡنَ الۡاِنۡسِ وَالۡجِنِّ
اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے دشمن بنا دیے انسانوں اور جنوں میں سے شیاطین .. (القرآن - سورۃ نمبر 6 الأنعام، آیت نمبر 112)
رسول ﷺ سے محبت کے دعوے اور قرآن و سنت کی خلاف درزی کرنا کیسے درست عمل ہو سکتا ہے - جس بات اور عمل سے رسول ﷺ کو اذیت پہنچتی ہے ووہی عمل کرنا ہے .. یہ محبت ہے یا دشمی ، یا گستاخی, یا جہالت؟
فرانس کا ملعون صدرجو کہ رسول ﷺ کو اذیت پہنچاتا ہے اور یہی کام جو مسلمان دوسرے طریقہ سے کرے، تو وہ سوچے کہ فرانس کے ملعون صدراور اس شخص میں کیا فرق رہ گیا ہے؟
لَـقَدۡ جَآءَكُمۡ رَسُوۡلٌ مِّنۡ اَنۡفُسِكُمۡ عَزِيۡزٌ عَلَيۡهِ مَا عَنِتُّمۡ حَرِيۡصٌ عَلَيۡكُمۡ بِالۡمُؤۡمِنِيۡنَ رَءُوۡفٌ رَّحِيۡمٌ ۞ فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقُلۡ حَسۡبِىَ اللّٰهُ ۖ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ؕ عَلَيۡهِ تَوَكَّلۡتُ ؕ وَهُوَ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡعَظِيۡمِ ۞
(لوگو) تمہارے پاس ایک ایسا رسول آیا ہے جو تمہی میں سے ہے، جس کو تمہاری ہر تکلیف بہت گراں معلوم ہوتی ہے، جسے تمہاری بھلائی کی دھن لگی ہوئی ہے، جو مومنوں کے لیے انتہائی شفیق، نہایت مہربان ہے ۞ پھر بھی اگر یہ لوگ منہ موڑیں تو (اے رسول ! ان سے) کہہ دو کہ : میرے لیے اللہ کافی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی پر میں نے بھروسہ کیا ہے، اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے۔۞ (القرآن - سورۃ نمبر 9 التوبة, آیت نمبر 128-129)
"امر بالمعروف نہی عن المنکر" کا تقاضا ہے کہ ایسے لوگوں کو برائی سے روکنا چاہئیے اپنی استطاعت کے مطابق ۔۔۔ نہ کہ من گھڑت تاویلوں سے ان کی حمائیت کریں ۔۔۔
کسی اچھے کام کے حصول کے لئیے "مقصد اور طریقہ" دونوں ہی قرآن سنت کے مطابق ہوں تو درست ہو سکتا ہے۔
اَمْ لَہُمْ شُرَكٰۗؤُا شَرَعُوْا لَہُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا لَمْ يَاْذَنْۢ بِہِ اللہُ۰ۭ﴾(شوریٰ :۲۱)
'' کیا ان لوگوں نے ایسے شریک بنا رکھے ہیں جو ان کے لیے دین کا ایسا طریقہ مقرر کرتے ہیں جس کی اللہ نے اجازت نہیں دی۔''
ایک انسان کا قتل انسانیت کا قتل
اَنَّهٗ مَنۡ قَتَلَ نَفۡسًۢا بِغَيۡرِ نَفۡسٍ اَوۡ فَسَادٍ فِى الۡاَرۡضِ فَكَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيۡعًا ؕ وَمَنۡ اَحۡيَاهَا فَكَاَنَّمَاۤ اَحۡيَا النَّاسَ جَمِيۡعًا ؕ
"جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا کسی اور وجہ سے قتل کیا اس نے گویا تمام انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کی جان بچائی اُس نے گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی" (قرآن 5:32)
فسادی ، فتنہ پرور، دہشت گرد
وَاِذَا قِيۡلَ لَهُمۡ لَا تُفۡسِدُوۡا فِىۡ الۡاَرۡضِۙ قَالُوۡاۤ اِنَّمَا نَحۡنُ مُصۡلِحُوۡنَ ۞
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ ڈالو تو کہتے ہیں، ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں(القرآن 2:11)
دین اسلام ، حب رسول اللہ ﷺ خااتم النبیین ، کے نام پر کچھ لوگ ملک میں فتنہ وفساد ، انارکی پھلا رہے ہیں ۔ ان کی اصل حقیقت کا جائیزہ لیتے ہیں ۔
*انسانوں میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کی باتیں زندگانی دنیا میں بھلی لگتیہیں اور وہ اپنے دل کی باتوں پر اللہ کو گواہ بناتے ہیں حالانکہ وہ بدترین دشمن ہیں (قرآن 2:204)*
اور جب آپ کے پاس سے نہ پھیرتے ہیں تو زمین میں فساد برپا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کھیتیوں اورنسلوں کو برباد کرتے ہیں جب کہ خدا فساد کو پسند نہیں کرتا ہے (2:205)
جب ان سے کہا جاتاہے کہ تقویٰ الٰہی اختیار کرو تو غرور گناہ کے آڑے آجاتا ہے ایسے لوگوں کے لئے جہّنم کافی ہے جو بدترین ٹھکانا ہے (2:206)
اور لوگوں میں وہ بھی ہیں جو اپنے نفس کو مرضی پروردگار کے لئے بیچ ڈالتے ہیں اور اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے (2:207)
ایمان والو! تم سب مکمل طریقہ سے اسلام میں داخل ہوجاؤ اور شیطانی اقدامات کا اتباع نہ کرو کہ وہ تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے (2:208)
پھر اگر کھلی نشانیوں کے آجانے کے بعد لغزش پیدا ہوجائے تو یاد رکھو کہ خدا سب پر غالب ہے اور صاحبِ حکمت ہے (2:209)
یہ لوگ اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ ابر کے سایہ کے پیچھے عذابِ خدا یا ملائکہ آجائیں اور ہر امر کا فیصلہ ہوجائے اور سارے امور کی بازگشت تو خدا ہی کی طرف ہے (سورة البقرة: 210)
جانوروں سے بدتر ، بے عقل لوگ
اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنۡدَ اللّٰهِ الصُّمُّ الۡبُكۡمُ الَّذِيۡنَ لَا يَعۡقِلُوۡنَ ۞
یقیناً اللہ کے نزدیک بد ترین قسم کے جانور وہ بہرے گُونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام نہیں لیتے (قرآن 8:22)
لَهُمْ قُلُوْبٌ لَّا يَفْقَهُوْنَ بِهَا ۡ وَلَهُمْ اَعْيُنٌ لَّا يُبْصِرُوْنَ بِهَا ۡ وَلَهُمْ اٰذَانٌ لَّا يَسْمَعُوْنَ بِهَا ۭاُولٰۗىِٕكَ كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُمْ اَضَلُّ اُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْغٰفِلُوْنَ( 7۔ الاعراف :179)
ان کے دل ہیں، لیکن ان سے سمجھتے نہیں، ان کی آنکھیں ہیں، لیکن ان سے دیکھتے نہیں اور ان کے کان ہیں لیکن ان سے سنتے نہیں یہ چوپائے کی طرح ہیں، بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ۔ یہ لوگ بیخبر ہیں۔
مسلمان قرآن کی ان آیات پر غور کریں اور عمل کریں ، قرآن کی آیات کا انکار کفر ہے:
هٰذَا هُدًى ۚ وَالَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِاٰيٰتِ رَبِّهِمۡ لَهُمۡ عَذَابٌ مِّنۡ رِّجۡزٍ اَلِيۡمٌ ۞
یہ قرآن سراسر ہدایت ہے، اور اُن لوگوں کے لیے بلا کا درد ناک عذاب ہے جنہوں نے اپنے رب کی آیات کو ماننے سے انکار (کفر) کیا (القرآن - سورۃ نمبر 45 الجاثية، آیت نمبر 11)
احتجاج سیاسی کلچر کا حصہ ہے جسے تمام سیاسی پارٹیاں اختیار کرتی ہیں، تو دینی معاملہ میں اس پر پابندی کیوں؟ اس میں کوئی شک نہیں کہ جمہوریت میں پرامن احتجاج کو تسلیم کیا جاتا ہے مگر احتجاج قانون کے دائیرہ میں پرامن ہونا چاہئیے جب احتجاج میں تشدد شامل ہو جائیے جس سے عوام اور کی زندگی اور پراپرٹی کو خطرہ ہو تو ریاست اور قابون حرکت میں آتے ہیں۔ فتنہ و فساد کا خاتمہ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ دین کے نام ایسی حرکات کرنا جس کی دین بھی اجازت نہیں دیتا ایک غلط مثال قائیم کرنا ہے۔ بلکہ دین اسلام، رسول اللہ ﷺ کے نام پر سیاست کرنے والے دوسروں کے لئیے عمدہ مثال قائم کریں نہ کہ منفی۔
سیاسی کلچر
حکومت کو عوامی جزبات کے مطابق مزید اعلی ترین سفارتی اقدامات اور کوششیں کرنا چاہیں تاکہ وہ لوگ ان مزموم حرکات سے باز آئیں۔ سیاسی مزہبی رانماووں اورعوام میں بھی آگاہی و شعور پیدا کریں کہ جزبات کی رو میں بہہ کر قرآن و سنت کے برخلاف فتنہ و فساد مت کریں ایسے اقدامات جن سے عوام اور ریاست کے لئیے پریشانی اور تکلیف ہو وہ دینی، قانونی اور اخلاقی طور پر ممنوع ہیں۔
~~~~~~~~~
جاوید چودھری کہتے ہیں کہ وہ سیاسی پروگرام کرتا ہے لیکن اس کا آغاز بھی درود شریف سے کرتا ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں یہ ماننا ہوگا ہم خوداذیتی کا شکار ہیں اور ہمارا مرض اس قدر بڑھ چکا ہے کہ کوئی بھی پاگل شخص دنیا کے کسی کونے میں بھونکتا ہے اور ہم یہاں اپنے منہ پر تھپڑ مارنا شروع کر دیتے ہیں‘۔
گستاخی فرانس میں ہوتی ہے لیکن سڑکیں ہم اپنی بلاک کر کے بیٹھ جاتے ہیں
گاڑیاں ہم اپنے لوگوں کی توڑ دیتے ہیں‘
دکانیں‘ گھر اور ایمبولینس ہم اپنے بھائیوں کی جلا دیتے ہیں‘
موبائل فون اور انٹرنیٹ بھی ہم نے اپنا بند کر دیا ہے‘
کیا یہ عقل مندی ہے؟
کیا اس سے یہ مسئلہ حل ہو جائے گا‘؟
دنیا ہماری اس خامی سے واقف ہے چناں چہ یہ جان بوجھ کر سال دو سال بعد یہ ایشو چھیڑ دیتی ہے اور ہم ڈنڈے لے کر اپنے لوگوں پر پل پڑتے ہیں‘ ہم اپنی پولیس اور اپنی ایمبولینسوں کا حشر کر دیتے ہیں۔
ہم اپنی سڑکیں بند کر دیتے ہیں
آپ یقین کریں یہ گستاخی صرف اور صرف ہمیں ڈسٹرب کرنے کے لیے جان بوجھ کر کی جاتی ہے اور ہم ہر بار اس ٹریپ میں آ جاتے ہیں
دنیا میں 58 اسلامی ملک ہیں لیکن جب بھی گستاخی ہوتی ہے ان 58 ملکوں میں پاکستان واحد ملک ہوتا ہے جس میں ہم لوگ خود اپنا نقصان کرتے ہیں
سوال یہ ہے ہم اگر سب مر بھی جائیں‘ ہم اگر پورے ملک کو آگ بھی لگا دیں تو اس سے گستاخی کرنے والوں کا کیا بگڑے گا؟
یہ ملعون آرام سے اپنی زندگی انجوائے کرتے رہیں گے لیکن ہم ایک دوسرے کے ہاتھوں مر جائیں گے۔
کیا ہم گستاخی رکوانا چاہتے ہیں یا پھر اپنے آپ کو اذیت دینا چاہتے ہیں؟
میرا خیال ہم گستاخی رکوانا چاہتے ہیں
ہمیں اس کے لیے کیا طریقہ استعمال کرنا چاہیے؟
اس کا حل صرف اور صرف سفارتی دباؤ ہے اور یہ دباؤ جب تک پوری اسلامی دنیا سے نہیں آئے گا یہ مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہو سکے گا
لہٰذا ہمیں چاہیے ہم اسکالر تیار کریں‘ انھیں انگریزی‘ فرنچ‘ جرمن اور چینی زبان سکھائیں اور یہ اسکالر دنیا کو بتائیں ہم مسلمان رسول اللہ ﷺ کی حرمت پر کمپرومائز نہیں کرتے‘دنیا اس سے سمجھے گی ورنہ ہم اپنے آپ کو مارتے مارتے مر جائیں گے اور یہ مسئلہ جوں کا توں رہے گا۔ (جاوید چودھری ، کالم سے اقتباس)
~~~~~~~~~
بیشک الله تعالی اور اسکےفرشتے نبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتے ھیں، اۓ ایمان والو تم بھی آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم پر درودو سلام بھیجاکرو،
اللهم صل علي محمد وعلي ال محمد كما صليت علي ابراهيم وعلي ال ابراهيم انك حميد مجيد. اللهم بارك علي محمد وعلي ال محمد كماباركت على ابرهيم وعلى آل ابرهيم انك حميد مجيد
~~~~~~~~~~
امر باالمعروف ، نہی عن المنکر ہر مسلمان کا فرض ہے
گونگے شیطان بن کر جہالت ، اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی نافرمانی، گمراھی کا ساتھ مت دیں ، اچھائی، نیکی کا حکم دیں برائی سے منع کریں:
مَنۡ يَّشۡفَعۡ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنۡ لَّهٗ نَصِيۡبٌ مِّنۡهَا ۚ وَمَنۡ يَّشۡفَعۡ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنۡ لَّهٗ كِفۡلٌ مِّنۡهَا ؕ وَكَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ مُّقِيۡتًا ۞
جو بھلائی کی سفارش کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ پائے گا، اور اللہ ہر چیز پر نظر رکھنے والا ہے (القرآن - سورۃ نمبر 4 النساء، آیت نمبر 85)
اس پوسٹ کو شئیر یا کاپی پیسٹ کرکہ "امر باالمعروف ، نہی عن المنکر" میں شامل ہو جائیں۔ روز قیامت آپ اللہ کے سامنے جوابدہ ہوں تو کہہ سکیں کہ، یا اللہ میں نے فرض ادا کردیا تھا ۔ جزاک اللہ
مزید پڑھیں
- علماء اور دور جدید: علماء کا کام قرآن کریم کے مطابق کیا ہے ؟ لوگوں کی دینی تعلیم و تربیت یا حکومت و سیاست ؟
- Rise and fall of Nations – Law of Quran قرآن کا قانون عروج و زوال اقوام
- Al Khilafah الخلافة - Possible in 21St Century ... >>>>
- سید احمد بریلوی شہید اور شاہ اسماعیل دہلوی شہید کی جہاد تحریک
- http://pakistan-posts.blogspot.com/2021/04/militant-politics.html
- https://m.facebook.com/
-
مولوي نہيں ملے گا...صبح بخير…ڈاکٹر صفدر محمود قرارداد مقاصد بھي زير عتاب آگئي ہے جسے اکثر ماہرين آئين محض غير مضر اور سجاوٹي ...
-
While some prefer to emphasise the economic independence within secular Pakistan, others dream of theocracy like Iran. They try to su...
-
شیعہ سنی اختلاف کاامکانی حل بقائمی ہوش وحواس یہ دعویٰ نہیں کیا جا سکتا کہ میرے پاس ایک ایسے مسئلے کاکوئی حل موجود ہے جسے صدیوں سے...
-
WebpageTranslator With a PPP coalition with the dying and discredited PML-Q now almost ready for a takeoff, the brilliance, or some say ...
-
WebpageTranslator Premise: The Quaid-i-Azam Muhammad Ali Jinnah during his first address to the Constituent Assembly of Pakistan on 11th...
-
And Pushtun/Pathan History THERE could hardly be a more appropriate time for Dr Sana Haroon’s Frontier of Faith to hit the bookstores. Subt...
-
دو قومی نظریہ (انگریزی: Two Nation Theory) بر صغیر کے مسلمانوں کےہندوؤں سے علاحدہ تشخص کا نظریہ ہے۔ Read...